ہائر ایجوکیشن کمیشن کی صوبائی یونیورسٹیوں کی وفاقی فنڈنگ روکنے کا بڑا اعلان۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کی صوبائی یونیورسٹیوں کی وفاقی فنڈنگ روکنے کا بڑا اعلان۔
  • May 29, 2024
  • 506

ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے صوبائی چارٹرڈ یونیورسٹیوں کی فنڈنگ روک دی ہے۔

فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (FAPUASA) اور کراچی یونیورسٹی ٹیچرز سوسائٹی (KUTS) نے فنڈز میں اس کمی کے خلاف 30 مئی کو یوم احتجاج کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔

ایچ ای سی نے ملک بھر کی 160 یونیورسٹیوں کے لیے 126 ارب روپے کی درخواست کی تھی لیکن وفاقی حکومت نے پہلے مختص 65 ارب روپے میں نمایاں کمی کر دی ہے اس لیے اب ایچ ای سی کا بجٹ صرف 25 ارب روپے رہ گیا ہے۔

نتیجتاً، HEC اب صوبوں کو فنڈز فراہم نہیں کرے گا۔ اس کے بجائے، صوبوں کو اپنی یونیورسٹیوں کو آزادانہ طور پر مالی امداد فراہم کرنی چاہیے۔

وزارت خزانہ نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو مراسلہ جاری کر دیا ہے۔

FAPUASA اور KUTS نے صوبائی چارٹر کے تحت یونیورسٹیوں کی فنڈنگ ​​روکنے کے فیصلے کی مخالفت کی ہے اور احتجاجی مہم کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔

KUTS کے صدر شاہ علی القدر نے کہا کہ حکومت کا وفاقی HEC کی فنڈنگ ​​روکنے کا فیصلہ انتہائی مایوس کن ہے۔

صدر نے کہا کہ ملک بھر کی یونیورسٹیاں پہلے ہی مالی بحران کا شکار ہیں اور تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں کیونکہ موجودہ اخراجات کے لیے فنڈز گزشتہ آٹھ سالوں سے منجمد ہیں۔

یونیورسٹی کے سربراہان نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کو ملک میں "ایجوکیشن ایمرجنسی" کے ذریعے اپنی کوششوں میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے کو مناسب اہمیت دینی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا ایچ ای سی کے 2024-25 کے بجٹ کو 25 ارب روپے کرنے کا منصوبہ گزشتہ مالی سال کے 65 ارب روپے کے مقابلے میں طلباء کے مستقبل کو خطرے میں ڈال دے گا، کیونکہ یونیورسٹیاں پہلے ہی 60 ارب روپے کی کمی کا شکار ہیں۔

مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومتوں کو یونیورسٹیوں کے مالیاتی وسائل میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے تاہم وفاقی حکومت کو قومی ترقی، انضمام اور اتحاد کے لیے صوبوں کی جامعات کی مالی معاونت جاری رکھنی چاہیے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ تعلیم کے لیے مناسب بجٹ مختص کرنا قومی مفاد کا معاملہ ہے، اس خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہ ایچ ای سی کے بجٹ میں کسی قسم کی کٹوتی طلباء کے مستقبل کو خطرے میں ڈال دے گی۔

You May Also Like