FUUAST طلباء کا فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج

FUUAST طلباء کا فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج
  • August 25, 2023
  • 650

وفاقی اردو یونیورسٹی آف آرٹس، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (FUUAST) کے طلباء نے فیسوں میں 50 فیصد اضافے کے خلاف جمعرات کو احتجاجی مظاہرہ کیا۔

وفاقی اردو یونیورسٹی کے طلبہ نے فیسوں میں 50 فیصد اضافے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے۔ طلباء کے لیے انصاف، واپسی کی فیس میں اضافہ نان فکشن، اور دیگر۔

وفاقی اردو یونیورسٹی عبدالحق کیمپس اور گلشن اقبال کیمپس میں فیسوں میں اضافے کے خلاف طلبہ تنظیموں نے احتجاج کیا۔ طلباء نے یونیورسٹی روڈ پر دھرنا دیا اور یونیورسٹی روڈ کی ایک شاہراہ کو ٹریفک کے لیے بلاک کر دیا جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔

صورتحال پر قابو پانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے (LEA) بھی موجود ہیں۔

احتجاج کرنے والے طلباء کا کہنا ہے کہ سرکاری یونیورسٹی کی فیسیں متوسط طبقے کے طلباء کو تعلیم سے دور رکھنے کا اقدام ہے جو قابل قبول نہیں اور فیسوں میں اضافہ فوری واپس لیا جائے۔
طلبہ کا کہنا تھا کہ فیس کی واپسی تک احتجاج جاری رہے گا۔

دوسری جانب طلبہ اور یونیورسٹی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کے بعد فیسوں کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائمقام وائس چانسلر FUUAST پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاء الدین نے کہا کہ فیسوں میں اضافہ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ فیسوں میں 50 فیصد اضافے کا تاثر غلط ہے کیونکہ اس سال کے شروع میں صرف 10 فیصد اضافہ کیا گیا تھا تاہم اب نظرثانی کمیٹی اس پر مزید غور کرے گی اور قابل عمل حل نکالے گی۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے بگڑتے مالی حالات اور اخراجات اور تنخواہوں میں اضافے کی وجہ سے فیسوں میں اضافہ ناگزیر ہو گیا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اردو یونیورسٹی کی فیسیں ملک کی تمام یونیورسٹیوں کے مقابلے میں اب بھی بہت کم ہیں جبکہ دیگر یونیورسٹیوں کو بیک وقت وفاق اور صوبوں سے گرانٹ ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو یونیورسٹی وفاقی ہونے کی وجہ سے صرف وفاقی حکومت سے گرانٹ لیتی ہے۔

You May Also Like