پنجاب کا صوبہ بھر میں ٹیوشن سینٹر اور اکیڈمیز کو رجسٹر کرنے کا فیصلہ

پنجاب کا صوبہ بھر میں ٹیوشن سینٹر اور اکیڈمیز کو رجسٹر کرنے کا فیصلہ
  • September 29, 2025
  • 397

پنجاب اسمبلی نے صوبے بھر میں پرائیویٹ اکیڈمیوں، کوچنگ سینٹرز اور ٹیوشن سینٹرز کو ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پنجاب پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز پروموشن اینڈ ریگولیشن (ترمیمی) بل مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی امجد علی جاوید نے حالیہ اجلاس کے دوران پیش کیا۔

بل میں کہا گیا ہے کہ پرائیویٹ اکیڈمیوں اور کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کی تعداد میں گزشتہ دہائی کے دوران تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

اگرچہ یہ ادارے طلباء کو امتحانات کی تیاری میں مدد دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، لیکن ان کی غیر منظم ترقی تشویش کا باعث بن گئی ہے۔

قانون سازوں نے کہا کہ قانونی فریم ورک متعارف کرانے سے آپریشنز کو معیاری بنانے، شفافیت کو یقینی بنانے اور طلباء کے مفادات کے تحفظ میں مدد ملے گی۔

بل کو ایک کمیٹی کے پاس بھیج دیا گیا ہے جو دو ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ جائزہ لینے کے بعد، یہ منظوری کے لیے اسمبلی میں واپس آئے گا۔

حتمی فیصلہ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کریں گے۔

پنجاب کا سکولوں میں اضافی شفٹ شروع کرنے پر غور

پنجاب حکومت نے حالیہ سیلاب سے متاثرہ طالب علموں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے تین شفٹوں میں اسکولنگ سسٹم کا اعلان کیا ہے، جس کی وجہ سے صوبے بھر میں 3000 سے زائد اسکول بند ہو گئے ہیں۔

صوبائی وزیر برائے سکول ایجوکیشن رانا سکندر حیات نے پاکستان میں یونیسیف کی نمائندہ پرنیل آئرن سائیڈ سے ملاقات کے دوران یہ منصوبہ شیئر کیا۔ اجلاس میں صوبے میں جاری تعلیمی منصوبوں پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔

وزیر نے کہا کہ بڑے پیمانے پر سیلاب نے ہزاروں بچوں کی تعلیم کو بری طرح متاثر کیا ہے، کئی اسکولوں کی عمارتیں یا تو تباہ ہوگئی ہیں یا زیر آب آگئی ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ پنجاب کو پہلے ہی تعلیمی سہولیات کی کمی کا سامنا ہے، سیلاب نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔

ان کے مطابق تباہ شدہ سکولوں کی بحالی میں تین ماہ لگ سکتے ہیں۔ اس وقت تک، حکومت نہ صرف موجودہ اسکولوں کو تین شفٹوں میں چلائے گی بلکہ کرائے کی نجی عمارتوں کا بھی انتظام کرے گی اور سیلاب زدہ علاقوں میں عارضی ٹینٹ اسکول قائم کرے گی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ پڑھائی بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہے۔

You May Also Like