وزیراعلیٰ بلوچستان نے ہزاروں اساتذہ کو نوکریوں سے فارغ کردیا۔
- March 28, 2024
- 302
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے مختلف کیڈرز کے تقریباً 2 ہزار اساتذہ کو غیر حاضری پر برطرف کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔
یہ فیصلہ سی ایم بگٹی کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کے اجلاس کے دوران کیا گیا، جس میں اساتذہ کی غیر حاضری، غیر فعال تعلیمی اداروں اور صوبائی تعلیمی نظام میں اصلاحات سے متعلق مسائل کو حل کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
وزیراعلیٰ نے سکولوں میں اساتذہ کی کمی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے کنٹریکٹ پر اساتذہ کی تعیناتی کی ہدایت کی۔
چیف سیکرٹری بلوچستان کو دو ماہ میں غیر حاضر اساتذہ کی برطرفی کے عمل کو حتمی شکل دینے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
اجلاس میں صوبے میں شرح خواندگی، سرکاری تعلیمی اداروں کو ضروری وسائل کی فراہمی اور تعلیمی نظام کو درپیش چیلنجز پر بھی بات چیت کی گئی۔
صوبائی حکومت نے تعلیمی اداروں میں حاضری کے لیے بائیو میٹرک سسٹم لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سسٹم کا پائلٹ پراجیکٹ ابتدائی طور پر ڈیرہ بگٹی اور موسیٰ خیل کے اضلاع میں شروع کیا جائے گا، بعد میں تمام اضلاع تک توسیع کا منصوبہ ہے۔
وزیراعلیٰ بگٹی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپس میں شامل کریں تاکہ اساتذہ کے ورکنگ شیڈول کی پابندی کی نگرانی کی جا سکے۔
وزیراعلیٰ نے محکمہ تعلیم سے سیاسی اثرورسوخ سمیت ہر قسم کی مداخلت کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ اور افسران کا انتخاب خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
اجلاس کے دوران شرکاء کو صوبے کے تعلیمی نظام کے بارے میں بتایا گیا جو کہ تقریباً 80,000 اساتذہ اور 7,000 سنگل روم والے سکولوں پر مشتمل ہے۔ تاہم، خدشات ہیں کیونکہ تقریباً 3,300 اسکولوں کے غیر فعال ہونے کی اطلاع ہے۔