سندھ حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بار ٹیچنگ لائسنس کے امتحان کا انعقاد کیا۔

سندھ حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بار ٹیچنگ لائسنس کے امتحان کا انعقاد کیا۔
  • January 29, 2024
  • 637

آئی بی اے سکھر نے پاکستان کا پہلا ٹیچنگ لائسنس کا امتحان لیا جس میں 4000 اساتذہ اور مستقبل کے خواہشمندوں نے ٹیسٹ دیا۔

صوبے کی انتظامیہ نے ذہین نوجوانوں کو تدریس کی طرف راغب کرنے کے لیے گزشتہ سال ٹیچنگ لائسنس پالیسی کا آغاز کیا تھا۔ نئے اساتذہ کو اب درخواست دینے سے پہلے لائسنس کا امتحان دینا اور پیشہ ورانہ تربیت حاصل کرنا ہوگی۔


آئی بی اے سکھر نے کراچی، حیدرآباد اور سکھر میں 4,003 مرد و خواتین امیدواروں کا امتحان لیا۔

سندھ کے نگراں وزیر برائے تعلیم و ترقی نسواں رانا حسین نے سکھر کے امتحانی مرکز میں کہا کہ "آج سندھ کے تعلیمی منظر نامے میں ایک تاریخی سنگ میل ہے کیونکہ صوبے نے ٹیچنگ لائسنس پالیسی کے امتحان کا کامیابی سے انعقاد کیا ہے جو ملک بھر میں تعلیمی اصلاحات کی ایک مثال ہے۔"

وزیر کو بتایا گیا کہ تھرڈ پارٹی ٹیسٹنگ میرٹ اور شفافیت کو یقینی بناتی ہے۔

یہ امتحان 4,351 درخواست دہندگان میں سے 4,003 نے لیا تھا۔ ٹیچنگ لائسنس ٹیسٹ حاضر سروس اور خواہشمند اساتذہ کے لیے تھا۔

وزیر رانا حسین نے کہا کہ سندھ پاکستان کا پہلا صوبہ ہے جس نے پالیسی کے نفاذ کے بعد ٹیچنگ لائسنس کے امتحان کا پہلا مرحلہ مکمل کیا۔

"سندھ نے ماہرین تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے نہ صرف پالیسیاں بنائی ہیں بلکہ ان پر عمل درآمد کے لیے عملی اقدامات بھی کیے ہیں۔"

انہوں نے سندھ کے اساتذہ کی پہچان کو پیشہ ورانہ مہارت کی علامت بنانے کے لیے اقدام کی رفتار کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔

وہ پراعتماد تھی کہ انسٹرکٹرز کو کیریئر کا ایک متعین راستہ دیا گیا ہے جو سخت اور مؤثر طریقے سے کام کریں گے۔

وزیر نے کہا کہ تقریباً 60,000 اساتذہ کی حالیہ بھرتی تعلیم کو بہتر بنانے کی مسلسل کوششوں کو ظاہر کرتی ہے۔

اس موقع پر سندھ ٹیچرز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین سید رسول بخش شاہ، ڈائریکٹر ایلیمنٹری شہاب الدین اندڑ، سکھر کے ڈائریکٹر پرائمری محمد حاجی برڑو، آئی بی اے پبلک اسکول سکھر کے پرنسپل ڈاکٹر علی گوہر چانگ اور ڈپٹی ڈائریکٹر عاطف حسین وگھیو بھی موجود تھے۔

سندھ کی سیکریٹری اسکول ایجوکیشن ڈاکٹر شیریں ناریجو نے کراچی کے امتحانی مراکز کا معائنہ کیا اور خوشی کا اظہار کیا۔

You May Also Like