پنجاب میں آشوب چشم کی وباء کے پیش نظر سکولوں میں تعطیل کا اعلان.
- September 28, 2023
- 641
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ آشوب چشم کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث لاہور سمیت پنجاب کے تمام اسکول جمعرات 28 ستمبر کو بند رہیں گے۔
اس پیشگی قدم کا مقصد بچوں میں آنکھوں کی انتہائی متعدی بیماری کو مزید پھیلنے سے روکنا ہے۔
میٹرک کورس تک کے طلباء کی چھٹی کے دن کے علاوہ پیر سے شروع ہونے والے اسکول کے دروازے پر اسکریننگ کی جائے گی۔
جو لوگ وائرس کی علامات ظاہر کرتے ہیں انہیں فوراً طبی امداد حاصل کرنے کے لیے کہا جائے گا، اور انہیں اسکول کے میدان تک رسائی کی اجازت نہیں دی جائے گی جب تک کہ وہ متعدی نہ ہوں۔
آشوب چشم آنکھوں کی ایک متعدی بیماری ہے جس کے نتیجے میں آنکھوں سے سرخی، جلن اور مادہ خارج ہوتا ہے۔ اسکول ٹرانسمیشن کے لیے ایک اعلی خطرہ والے علاقے ہیں کیونکہ یہ براہ راست یا بالواسطہ رابطے کے ذریعے تیزی سے پھیل سکتا ہے۔
اسکول کی چھٹی کا اطلاق میٹرک تک کے تمام طلبہ پر ہوگا۔
ٹرانسمیشن کے خطرے کو کم کرنے کے لیے، اس پورے عرصے میں اسکول کے میدانوں کو اچھی طرح سے صاف کیا جائے گا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ صوبہ پنجاب کے شہروں بہاولپور اور ملتان میں آنکھوں کے غیر معیاری انجیکشن سے بینائی کی خرابی کے کیسز سامنے آئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق بہاولپور میں بصارت سے متاثرہ شخص نے بتایا کہ اسے 21 ستمبر کو نجی اسپتال سے انجکشن لگایا گیا جس کے بعد اس کی بینائی چلی گئی۔
بہاولپور ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے سی ای او کا کہنا تھا کہ ڈسٹری بیوٹرز کا ریکارڈ بھی چیک کیا جا رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ دو پرائیویٹ آئی ہسپتالوں نے یہ انجیکشن استعمال کیے ہیں، جس کے بعد شہر کے تمام ہسپتالوں کا سٹاک چیک کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب سی ای او ہیلتھ ملتان ڈاکٹر فیصل کے مطابق انجکشن سے مزید مریضوں کے متاثر ہونے کے کیسز سامنے آئے ہیں۔ ایک ہفتہ قبل ایک نجی کلینک میں سات مریضوں کو انجکشن لگائے گئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مریضوں کو چیک اپ کے لیے واپس بلایا جاتا ہے۔
ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ پرائیویٹ کلینکس سے انجیکشن سے متاثرہ مریضوں کا ڈیٹا بھی اکٹھا کیا جا رہا ہے، شہر میں انجیکشن کی فراہمی فوری طور پر بند کر دی گئی ہے۔ نشترا ہسپتال میں انجکشن سے متاثرہ تین مریض بھی زیر علاج ہیں۔
واضح رہے کہ پنجاب میں اب تک 68 مریض غیرمعیاری انجیکشن کے باعث سامنے آچکے ہیں۔
پنجاب میں انجیکشن سے آنکھ کو نقصان پہنچنے کے کیس کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے ملک بھر کے اسپتالوں اور فارمیسیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر معیاری انجیکشن استعمال اور فروخت نہ کریں۔