وفاقی وزیر مدد علی سندھی نے 37ویں بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس کی صدارت کی۔

وفاقی وزیر مدد علی سندھی نے 37ویں بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس کی صدارت کی۔
  • December 14, 2023
  • 511

وفاقی وزیر مدد علی سندھی نے 37ویں بین الصوبائی وزرائے تعلیم کی کانفرنس کی قیادت کی، جس میں صوبوں کے طلباء، اساتذہ اور والدین کو فائدہ پہنچانے والی اجتماعی حکمت عملیوں کی ضرورت پر زور دیا۔ اس سیشن میں اسکول سے باہر بچوں (OOSC) کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ایک متحد قومی حکمت عملی وضع کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

مدد علی سندھی نے تعلیم سے متعلق مسائل خصوصاً اسکول سے باہر بچوں کے بحران اور تعلیمی معیار کو بڑھانے کے لیے وفاقی حکومت کے ساتھ صوبوں کے تعاون کی اہم اہمیت کو اجاگر کیا۔

سندھی نے اسکول سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے اور تمام صوبوں کے لیے مکمل شرکت کے لیے ایک جامع ماحول کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر نے کہا کہ روایتی اسکول سسٹم سے باہر بچوں کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے یکساں قومی حکمت عملی وضع کرنے کے اپنے مقصد کو پورا کرینگے۔

کانفرنس میں جاری پیش رفت پر روشنی ڈالی گئی، جس میں بنیادی خواندگی کی پالیسی کا قیام، فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کی جانب سے تشخیصی نظام میں جاری اصلاحات، اور تعلیم کے شعبے کو تبدیل کرنے کے لیے ڈیزائن کردہ ایک الیکٹرانک اقدام، ای-تعلیم کا تعارف شامل ہے۔ مزید برآں، وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کی وزارت نے ASPIRE پروگرام کے تحت کامیابیوں کو اجاگر کیا، جس میں بنیادی خواندگی کی پالیسیوں، ڈیٹا کو معیاری بنانے، بین الاقوامی جائزوں کا نفاذ، اور نیشنل ایجوکیشن اوپن سورس ڈیٹا پورٹل کی تشکیل پر زور دیا۔

اس کانفرنس میں مختلف علاقوں کے وزرائے تعلیم، تمام صوبوں کے تعلیمی سیکرٹریز، اور تعلیمی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی، جس نے باہمی تعاون اور ڈیٹا شیئرنگ کے عزم کا اعادہ کیا۔ سیکرٹری تعلیم وسیم اجمل چودھری نے سکول سے باہر بچوں کے ایجنڈے کو حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا، صوبوں کے درمیان تعاون پر زور دیا اور ٹیلی سکول ایپ جیسے تعلیمی آلات کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی۔

کانفرنس نے پاکستان بھر میں تعلیم کی بہتری کے لیے تعلیمی چیلنجوں سے نمٹنے، مؤثر حکمت عملیوں کو نافذ کرنے اور صوبوں اور وفاقی حکومت کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے لیے اجتماعی عزم پر زور دیا۔

You May Also Like