بجٹ: حکومت کا پرائمری تعلیم میں 'بھاری' رقم لگانے کا ارادہ۔
- June 13, 2024
- 307
موجودہ حکومت نے بچوں کی تعلیم کے لیے موزوں ماحول فراہم کرنے کے لیے تعلیم کے شعبے میں خطیر رقم لگانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
بدھ کو اپنی بجٹ تقریر میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت نے نوجوانوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی دارالحکومت کے 167 اسکولوں میں تعلیمی سہولیات اور انفراسٹرکچر کی بہتری سمیت متعدد اقدامات کیے ہیں۔
اسی طرح، حکومت نے ایک "اسکول میل پروگرام" شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) کے 200 پرائمری اسکولوں میں طلباء کی جسمانی اور ذہنی نشوونما کو بہتر بنانے کے لیے صحت مند غذا فراہم کی جائے گی۔
ڈیجیٹل خواندگی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر نے کہا کہ حکومت اسکولوں کو ٹیبلیٹ اور انٹرنیٹ، کروم بکس اور سمارٹ اسکرینوں کے ساتھ سہولت فراہم کرے گی، اور ڈیجیٹل اور مخلوط سیکھنے کو بھی متعارف کرائے گی۔
مزید برآں ثقافتی تعلیم اور تحقیق کو فروغ دینے کے لیے ڈیجیٹل لائبریریاں قائم کی جائیں گی۔
دارالحکومت کے 16 ڈگری کالجوں کو NUST، NUML، NSU اور COMSATS جیسی مشہور یونیورسٹیوں کے تعاون سے نتیجہ خیز تربیتی اداروں میں تبدیل کیا جائے گا۔
یہ ادارے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے چھ ماہ کے کورسز کرائیں گے۔
حکومت پرائیویٹ سیکٹر کے اسکولوں کے اندراج شدہ طلبہ کے لیے ایک ایجوکیشن واؤچر اسکیم متعارف کرانے جا رہی ہے جس کا مقصد غریب طلبہ کو معیاری تعلیم تک رسائی فراہم کرنا ہے۔
اسی طرح 100 سکولوں میں ارلی چائلڈ ہڈ ایجوکیشن (ای سی ای) مراکز قائم کیے جائیں گے تاکہ چھوٹے بچوں کو تعلیم کی مضبوط بنیاد فراہم کی جا سکے۔
مزید یہ کہ خواتین طالبات کے گاؤں سے شہر تک سفر کے لیے بسیں متعارف کروائی جا رہی ہیں۔
وزیراعظم کی ہدایت پر دانش سکولز منصوبے کو اسلام آباد، بلوچستان، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان تک پھیلایا جا رہا ہے۔