انڈرگریجویٹ ڈگریوں کے لیے پاکستان اسٹڈیز بطور شعبہ خارج۔

انڈرگریجویٹ ڈگریوں کے لیے پاکستان اسٹڈیز بطور شعبہ خارج۔
  • December 7, 2023
  • 679

پاکستان ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے اپنی انڈرگریجویٹ پالیسی میں ایک اہم تبدیلی کا اعلان کیا ہے، جس میں پاکستان اسٹڈیز کو لازمی مضمون کے طور پر ہٹا دیا گیا ہے۔

نئی انڈرگریجویٹ پالیسی 2023 میں نئی اسکیم آف اسٹڈیز نافذ کی جائے گی،  جس میں اب پاکستان اسٹڈیز کو بی اے، بی ایس سی اور تمام آنرز ڈگری پروگراموں میں لازمی مضمون کے طور پر ھٹایا گیا ہے۔

اس فیصلے پر مختلف علمی حلقوں کی جانب سے ردعمل سامنے آیا ہے۔ فیڈریشن آف آل پاکستان اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن کے نمائندوں اور پنجاب یونیورسٹی اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر امجد مگسی نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ مضمون گریجویٹ سطح پر کئی دہائیوں سے پڑھایا جا رہا ہے اور اس کی جگہ کسی اور مضمون سے قومی جذبات کے حوالے سے حساس خدشات پیدا ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے ایچ ای سی پر زور دیا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور پاکستان اسٹڈیز کو انڈرگریجویٹ سطح پر لازمی مضمون کے طور پر بحال کرے۔

دوسری جانب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ترجمان نے واضح کیا کہ یونیورسٹیاں اس پالیسی کی پابند نہیں ہیں، تجویز ہے کہ پاکستان اسٹڈیز کو نصاب میں شامل کرنے یا خارج کرنے کا فیصلہ اب بھی مختلف اداروں میں مختلف ہوسکتا ہے۔

پاکستان اسٹڈیز ایک تعلیمی شعبہ ہے جس میں پاکستان کی تاریخ، ثقافت، جغرافیہ، آبادیات اور سیاسی نظام کا جامع مطالعہ شامل ہے۔ یہ ملک کی ترقی اور عالمی تناظر میں اس کے مقام کو سمجھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

1970 کی دہائی میں بھٹو نے پاکستان سٹڈیز کو سکولوں میں لازمی مضمون کے طور پر متعارف کرایا جس کے بعد ضیاء الحق نے اسلامیات کو بھی لازمی قرار دیا۔ بعد ازاں انڈر گریجویٹ ڈگری کے لیے بھی دونوں مضامین کو لازمی قرار دے دیا گیا۔

You May Also Like