امریکی قونصل جنرل کا پاک-امریکہ دیرینہ تعلقات اور تعاون پر زور
- July 15, 2025
- 659
لاہور میں امریکی قونصل جنرل کرسٹن کے ہاکنز نے زراعت، تعلیم، تجارت اور ثقافتی تحفظ میں جاری تعاون کو اجاگر کرتے ہوئے پاکستان اور امریکہ کے درمیان پائیدار اور تاریخی تعلقات پر زور دیا ہے۔
ایکسپریس ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے، امریکی قونصل جنرل ہاکنز نے نوٹ کیا کہ دونوں ممالک کے زرعی ماہرین جنوبی پنجاب اور امریکہ میں کسانوں کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا، "زراعت کے علاوہ، دو طرفہ پروگرام ہیں جو دونوں ممالک کو تجارت اور دیگر شعبوں میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔"
ہاکنز نے تعلیم کے ذریعے پاکستان کے نوجوانوں کی مدد کے لیے امریکہ کے عزم کو اجاگر کیا۔ 2004 میں اپنے آغاز سے لے کر، انگلش ایکسیس مائیکرو اسکالرشپ پروگرام نے 27,000 پاکستانی طلباء کو 6,000 سے زیادہ صرف پنجاب سے ہی جدید تعلیمی مواقع حاصل کرنے کے قابل بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "ہمارا مقصد طلباء کو دونوں ممالک کے محفوظ اور خوشحال مستقبل میں حصہ ڈالنے کے لیے تیار کرنا ہے۔"
گزشتہ دو سالوں میں، پنجاب بھر میں 1,000 سے زائد نئے طلباء نے رسائی پروگرام میں داخلہ لیا ہے، جن میں جنوبی پنجاب کے شہروں سے 400 سے زائد طلباء شامل ہیں۔
ثقافتی تحفظ کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ہاکنز نے کہا کہ امریکہ نے ثقافتی تحفظ کے فنڈ کے تحت پاکستان میں تقریباً 35 منصوبوں کی حمایت کی ہے۔ ان میں تاریخی مقامات جیسے ملتان کے مشہور گھنٹہ گھر اور مختلف مزارات شامل ہیں۔
انہوں نے پاکستان بھر میں 19 لنکن کارنرز کے قیام کا بھی ذکر کیا تاکہ طالب علموں کو جدید ٹیکنالوجی تک رسائی فراہم کی جا سکے، جس میں 3D پرنٹنگ، ڈیجیٹل لائبریریز اور ریسرچ جرنلز شامل ہیں، جو 40,000 سے زائد علمی مضامین تک رسائی کی پیشکش کرتے ہیں۔
یہ مراکز ٹیکنالوجی اور ثقافتی تبادلے کو فروغ دیتے ہوئے امریکہ میں اعلیٰ تعلیم کے مواقع کے بارے میں رہنمائی بھی فراہم کرتے ہیں۔
قونصل جنرل نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں ملتان کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی اور وہاڑی میں یونیورسٹی آف ایجوکیشن میں لنکن کارنرز قائم کیے گئے ہیں۔
ہاکنز نے تعلیمی اور ثقافتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے خاص طور پر پسماندہ علاقوں میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے امریکہ کے عزم کا اعادہ کیا۔



