آئندہ مالی سال کے تعلیمی بجٹ میں 204 فیصد اضافہ.

آئندہ مالی سال کے تعلیمی بجٹ میں 204 فیصد اضافہ.
  • June 12, 2024
  • 383

وفاقی حکومت نے وفاقی وزارت تعلیم کے بجٹ میں نمایاں اضافے کی تجویز پیش کی ہے، آئندہ مالی سال کے لیے 25.75 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

یہ پچھلے سال کے بجٹ سے 204 فیصد اضافے کی نمائندگی کرتا ہے۔ حکام نے بتایا کہ پاکستان نیشنل انڈومنٹ فنڈ کے لیے 2 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

مزید برآں، آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں دانش سکولوں کے لیے فنڈز 500 ملین روپے سے بڑھ کر 5 ارب روپے ہو جائیں گے۔ وزارت تعلیم کے لیے پچھلے سال 8.50 ارب روپے مختص کیے گئے تھے۔

سرکاری ذرائع نے کل بتایا کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب بدھ (آج) بدھ کو قومی اسمبلی میں مالی سال 2024-25 کے لیے 18 کھرب روپے کے وفاقی بجٹ کی نقاب کشائی کرنے والے ہیں، جس میں بجٹ خسارے پر قابو پانے کے لیے مالیاتی استحکام پر توجہ دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق بجٹ کے بنیادی اہداف میں لوگوں کی مشکلات کا خاتمہ، زرعی شعبے کی تبدیلی، انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کو فروغ دینا، برآمدات میں اضافہ، صنعتی ترقی کو فروغ دینا اور کاروبار کو فروغ دینا شامل ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ ملکی اور بین الاقوامی محاذوں پر معیشت کو درپیش موجودہ چیلنجز پر غور کرتے ہوئے بجٹ تیار کیا گیا، ذرائع نے مزید کہا کہ حکومت عوام دوست، کاروبار دوست اور ترقی پسند وفاقی بجٹ پیش کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

آج، وفاقی بجٹ، جس کا تخمینہ کل حجم تقریباً 18,000 ارب روپے ہے، مالی سال 2024-25 کے لیے پارلیمنٹ میں پیش کیا جانا ہے۔ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10-15 فیصد اضافہ اور 12.9 ٹریلین روپے ٹیکس وصولی کا ہدف شامل ہونے کی توقع ہے۔

ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں بھی 10 سے 15 فیصد اضافہ متوقع ہے۔

ہر سال وفاقی حکومت کے زیر ملکیت اداروں اور محکموں کے سرکاری ملازمین اور ریٹائرڈ ملازمین تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کے اعلان کا انتظار کرتے ہیں۔

مہنگائی کی لہر کے درمیان، سرکاری ملازمین تنخواہوں میں اضافہ اور پنشن میں زیادہ سے زیادہ اضافہ چاہتے ہیں۔

You May Also Like