طلباء کی مصروفیت اور کامیابی پر ثقافتی طور پر اچھی تدریسی طریقوں کا اثر

طلباء کی مصروفیت اور کامیابی پر ثقافتی طور پر اچھی تدریسی طریقوں کا اثر
  • April 10, 2023
  • 112

ایک بچے کی پہلی درسگاہ اس کی ماں کی گود ہوتی ہے اور اس کے بعد وہ معاشرہ یا ثقافت جہاں اس کی پرورش ہوتی ہے۔ لہٰذہ، بچپن میں جس ماحول میں بچے کی پالنا ہوتی ہے بچہ وہی طرزِ زندگی تاحیات اپناتا ہے۔ ہر طبقہ اور ہر سماج اپنی انفرادی خصوصیت رکھتا ہے لہٰذہ،  جب کوئی بچہ اپنی مخصوص ثقافت میں پنپنے کے بعد جب دوسری ثقافت کو اپنا مسکن بنا لیتا ہے تو خود کو غیر متعلقہ محسوس کرتا ہے، چناچہ نئے ماحول میں زندگی گذارنا اس بچے کے لئے آسان نہیں ہوتا۔

اس مسئلے کے حل کے لئے ترقی یافتہ ممالک، بچوں کی ذہنی سطح کے مطابق اساتذہ کی تربیت کرتے ہیں تاکہ بچہ نئے ماحول میں خود کو اجنبی محسوس نہ کرے اور اسے نئے معاشرے میں بس جانے میں آسانی پیدا ہو۔ ثقافتی طور پر ذمہ دار طبقے میں اساتذہ اپنے طالب علموں کی زبان اور ثقافتی پس منظر میں دلچسپی رکھتے ہیں اور بنا کسی رنگ نسل اور مذہب و فرقہ واریت کے یکساں تعلیم و تربیت دیتے ہیں۔ 

حالیہ برسوں میں، تعلیم میں ثقافتی ردعمل کی اہمیت کے بارے میں آگاہی بڑھ رہی ہے۔ ثقافتی طور پر تشکیل دیا جانے والا  تدریسی عمل طالب علم کی کامیابی پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔ اس مضمون میں، ہم طلباء کی مصروفیت اور کامیابی پر ثقافتی طور پر اثر پذیر (responsive)  تدریسی طریقوں کے اثرات پر بات کریں گے۔

ثقافتی طور پر اثر پذیر تعلیم کیا ہے؟

ثقافتی طور پر اثر پذیر تدریس ایک ایسا تعلیمی نظام ہے جو کلاس روم میں طلباء کے پس منظر کو پہچانتا اور اس کی قدر کرتا ہے۔ یہ ایک ایسا نقطہ نظر ہے جو سیکھنے کے عمل بہتر بنانے کے لیے طلباء کے ثقافتی پس منظر پر توجہ دیتا ہے۔ ثقافتی طور پر اثر پذیر تعلیمی نظام کے کئی نمایاں پہلو ہیں۔ ان میں سے کچھ کا یہاں ذکر کیا جا رہا ہے۔

  • تعلقات استوار کرنا: ثقافتی طور پر ذمہ دار اساتذہ اپنے طلباء کے ساتھ تعلقات استوار کرنے پر توجہ دیتے ہیں۔ وہ اپنے طلباء کے ثقافتی پس منظر، عقائد اور اقدار کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ سیکھنے کا ایک مثبت ماحول بنایا جا سکے۔
  • مختلف پس منظر کو پہچاننا اور ان کی قدر کرنا: ثقافتی طور پر ذمہ دار اساتذہ اپنے طلباء کے پس منظر کو پہچانتے اور ان کی قدر کرتے ہیں۔ وہ ثقافت، رنگ، نسل اور زبان میں فرق کو تسلیم کرتے ہیں اور ان کا احترام کرتے ہیں۔
  • ایک جامع سیکھنے کا ماحول بنانا: ثقافتی طور پر ذمہ دار اساتذہ ایک جامع تعلیمی ماحول بناتے ہیں جو تمام طلباء کے لیے خوش آئند ہوتا ہے۔ وہ طلباء کو اپنے ثقافتی تجربات اور نقطہ نظر کو کلاس میں شیئر کرنے کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔
  • ثقافتی طور پر متعلقہ مواد کو شامل کرنا: ثقافتی طور پر ذمہ دار اساتذہ اپنے اسباق میں ثقافتی طور پر متعلقہ مواد شامل کرتے ہیں۔ یہاں ایسے مثالیں اور مواد استعمال کیا جاتا ہے جو طلباء کے ثقافتی تجربات کی عکاسی کرتے ہوں۔
  • مقامی لوگوں کو شامل کرنا: ثقافتی طور پر ذمہ دار اساتذہ خاندان اور مقامی لوگوں کو سیکھنے کے عمل میں شامل کرتے ہیں۔ وہ والدین کے ساتھ باقاعدگی سے بات چیت کرتے ہیں اور انہیں فیصلہ سازی میں شامل کرتے ہیں۔

طلباء کی مصروفیت پر ثقافتی طور پر دی جانے والی تعلیمی طریقوں کا اثر

ثقافتی طور پر اثر پذیر تدریسی طریقوں کا طالب علم کی مصروفیت پر نمایاں اثر پڑتا ہے۔ جب اساتذہ ایک مثبت سیکھنے کا ماحول بناتے ہیں جو طلباء کے پس منظر کو پہچانتے ہیں اور اس کی قدر کرتے ہیں، اس سے طلباء کے سیکھنے کے عمل میں مصروف ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ اساتذہ اپنے طلباء کے ساتھ مثبت تعلقات استوار کرتے ہیں جو باہمی تعلق کے احساس کو فروغ دیتا ہے۔ جب طلباء اپنے استاد اور اپنے ساتھیوں سے جڑے ہوئے محسوس کرتے ہیں تو ان کے کلاس میں حصہ لینے اور اپنی تعلیم پر بھرپور توجہ دینے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔

ثقافتی طور پر دی جانے والی تعلیم کو نافذ کرنے میں درپیش مسائل

جہاں ثقافتی طور پر دی جانے والی تعلیمی طریقوں کے بہت سے فوائد ہیں وہاں ان پر عمل درآمد کرنے کے مسائل بھی ہیں۔ سب سے بڑا چیلنج اساتذہ کی تربیت اور تعاون کی کمی ہے۔ بہت سے اساتذہ نے ثقافتی طور پر اثر پذیر تعلیمی طریقوں کی تربیت حاصل نہیں کی ہوتی ہے جس کی وجہ سے انہیں کلاس روم میں اس خاص انداز میں پڑھانے میں دشواری محسوس ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، وسائل کی کمی بھی اس تعلیمی نظام میں رکاوٹ کے سبب ہوتی ہے۔

ایک اور چیلنج طلباء اور خاندانوں کی مزاحمت ہے۔ کچھ طلباء اور خاندان ثقافتی طور پر دی جانے والی تعلیم کی قدر کو نہیں سمجھتے ہیں۔

حتمی خیالات

ثقافتی طور پر دی جانے والی تعلیم سے طالب علم کی مصروفیت اور کامیابی پر نمایاں اثر پڑتا ہے۔ ثقافتی طور پر ذمہ دار اساتذہ مختلف طلباء کے مختلف پس منظر کو پہچانتے اور ان کی قدر کرتے ہیں، سیکھنے کا ایک مثبت ماحول بناتے ہیں، ثقافتی لحاظ سے متعلقہ مواد کو اسباق میں شامل کرتے ہیں، تنقیدی سوچ کو فروغ دیتے ہیں، خاندان اور مقامی لوگوں کو شامل کرتے ہیں اور جامع تدریسی حکمت عملی استعمال کرتے ہیں۔ ایک سے زیادہ ثقافتی ماحول والے معاشرے میں ثقافتی طور پر پر اثر تعلیم ضروری ہوتی ہے جو مساوات اور ثقافتی قابلیت کو فروغ دیتی ہے۔

You May Also Like