پائیدار فیشن کا مستقبل
- June 4, 2023
- 605
ڈئیر ویورز ہماری آج کی ایجوکیشنل بلاگ ہے فیشن ڈیزائن اور مستقبل میں کن چیزوں کی مدد سے ہم اسے جدید دنیا میں رائج کرسکتے ہیں۔
تقریباً تمام ہی لوگوں کو معلوم ہے کہ فیشن اندرونی خوبصورتی کو نکھارتا ہے اور ہماری شخصیت کو مکمل کرتا ہے۔ لیکن اس تجربے کے پیچھے چھپے لوگوں کو خطرے کا سامنا ہے۔ تیزی سے تبدیل ہوتے موسموں اور فیشن ٹرینڈز کے تحفظ کے لیے انسانی حقوق اور کرہ ارض کے تحفظ کو نظرانداز کرنا، آج کے دور میں ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔
ہم اسوقت واپس قدرت کی جانب پلٹ رہے ہیں اور قدرتی اجناس کے زریعے رو میٹیرئیل حاصل کرنے کی کوشش کرنے پر مجبور ہیں ۔جیسے پامل، گنا، جوت اور کینو کے ساتھ ایک خام مال تیار کرتے ہوئے سستائنیبل فیشن کو مزید قابل برداشت بنانے کی امید ہے ان فیبرز کی کاشت میں زیادہ پانی کی ضرورت نہیں ہوتی اور یہ صحت مند اور براہ راست تجزیوں سے بنے ہوتے ہیں۔
چیزوں کو دوبارہ یوز کرنا جیسے کہ ریسائیکلڈ پولی ایسٹر، ریسائیکلڈ نیوکلین، اور ریسائیکلڈ لیزر نوی کو فیبرز اور کپڑوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ اصل مواد کو پھینکنے کی بجائے دوبارہ استعمال کرنے کا اہتمام کرتا ہے ۔اس کے ساتھ ہی ہم قدرتی طریقوں سے کپڑے کو رنگنے کلرز کرنے میں بھی ان چیزوں کو استعمال کرکے کپڑوں اور فیشن کو ایک نئی زندگی دے سکتے ہیں۔
رواج چاہے کسی بھی ملک کا ہو، وقت کے ساتھ ساتھ اس میں تبدیلیاں آتی رہتی ہے۔ پہلے یہ تبدیلیاں کسی اور علاقے کے لوگوں کے ساتھ میل جول کی وجہ سے آتی تھیں لیکن اب چونکہ دنیا ایک گلوبل ولیج میں بدل چکی ہے تو یہ تبدیلیاں تیزی کے ساتھ رونما ہورہی ہیں اور ذرائع ابلاغ اس میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ تبدیلیوں کو قبول کرنا ہی دنیا میں خوش رہنے کا اچھا اصول ہے۔ پھر روایات تو بدلتی ہی رہتی ہیں۔تیز رفتار ترقی اور جدت کے معیار ہمیں بہت کچھ نیا کرنے اور پرانی چیزوں کو ہی ایک نیا لک دینے پر موٹیویٹ کرتی ہے ۔
اب صرف ہم کپڑے کو ہی فیشن ڈیزائنگ کے لیے لباس بنانے میں کام میں لیتے ہیں بلکہ سونا ،چاندی ،لوہا ،پیتل اور مختلف دھاتیں بھی اس دوران اپنی جگہ بنا چکی ہیں ۔بلکہ فیشن کی دنیا میں دن بہ دن نئی دریافت ہو رہی ہے۔
سائنسی جریدے ایڈوانسڈ فنکشنل میٹریلز کی رپورٹ کے مطابق نیدرلینڈ کی یونیورسٹی آف راکیسٹر کے ماہرین نے جوہڑوں، تالابوں اور سمندری پتھروں پر جمنے والی کائی کو استعمال کر کے دیدہ زیب ڈیزائن والا کپڑا تیار کرلیا۔
ماہرین نے اس دریافت کو اہم قرار دیتے ہوئے بتایا کہ یہ مضبوط، لچک دار اور دیدہ زیب ڈیزائن والا کپڑا ہوگا، جسے دیکھ کر پہچاننا ہر کسی کے بس میں نہیں ہوگا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ماہرین کائی کو فوڈ سپلیمنٹ کے طور پر استعمال کرنے کا کامیاب تجربہ کرچکے ہیں۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ مستقبل میں کائی سے تیار ہونے والے لباس فیشن کا حصہ ہوں گے اور لوگ انہیں بہت شوق سے استعمال کریں گے کیونکہ یہ عام کپڑوں کے مقابلے میں کم قیمت ہوں گے۔
ماہرین نے اس ایجاد کے حوالے سے مزید وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ کائی اور بے جان بیکٹیریل سیلولوز کے ملاپ کی مدد سے ایک ایسا انوکھا مادہ تیار کیا گیا ہے، جو کائی کے فوٹو سینتھیسز معیار اور بیکٹریل سیلولوز جیسی مضبوطی کا حامل ہے ، اس کی مدد سے کپڑوں کے علاوہ مصنوعی پتے اور کھال بھی تیار کی جاسکتی ہے
ایسی تجارتی تجاویز کے ساتھ مستقبل کے سستائنیبل فیشن کا خواب پورا کیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے ہمیں نئے موادوں کے تجربات کے ساتھ ساتھ نیے ڈیزائنز کی تجاویز کو بھی اپنانا ہوگا تو ہم ایک صحت مند، زمین کو تحفظ کرنے والا اور ایک پوزیٹو فیشن کی تعمیر کر سکتے ہیں۔ سستائنیبل فیشن کا مستقبل ہمارے لئے نہ صرف اندرونی خوبصورتی کو محفوظ رکھنے کا وعدہ رکھتا ہے بلکہ اس سے ہمارے ماحول کی حفاظت اور انسانی حقوق کے تحفظ میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
یہ ایک ایسا علم ہے جسے حاصل کرکے آپ فیشن کی دنیا میں جدید تحقیق کو رائج کرسکتے ہیں ۔