آسان لون ایپس: وہ آپ کو خودکشی کی طرف لے جا سکتی ہیں۔
- July 19, 2023
- 472
راولپنڈی میں ایک بے روزگار شخص کی خودکشی کے ساتھ ایک اور اسکینڈل سامنے آیا ہے جس نے اس ہفتے کے اوائل میں آن لائن لون شارک کے ذریعے بلیک میل ھونے کے بعد اپنی جان لے لی۔
Google Play Store اور Apple Store پر تیزی سے "آسان قرض" کی ایپس مقبول ھو رھے ہیں، جو لوگوں کو کاغذی کارروائی کی "پریشانی" کے بغیر اور انتہائی کم مارک اپ کے لیے قرض دینے کا وعدہ کرتی ہیں اور جھانسا دیکہ مجبور لوگوں کو پھنساتے ھیں۔
تاہم، قرضے جتنے آسان معلوم ہوتے ہیں، ویسا کچھ نھیں ھوتا اور یہ قرض دیتے ھی اپنے شکار کو ذھنی ازیت دینا شروع کرتے ھیں-
حالیہ واقعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ درخواستیں قرض دہندہ کی گیلری اور رابطوں تک رسائی مانگتی ہیں، اور ایک بار جب قرضہ دے دیا جاتا ہے، تو ان کے پیچھے والے اپنا اصل رنگ ظاہر کرتے ہیں۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی ابتدائی تحقیقات کے دوران سیٹ اپ میں شامل افراد کو روزانہ 100 سے 150 کالز کرنے کا ٹارگٹ دیا گیا تھا۔
قرض لینے والے کی گیلری اور رابطہ کی فہرست تک رسائی کے ساتھ، یہ لوگ نہ صرف قرض لینے والے کے دوستوں اور خاندان والوں کو دھمکیاں دیتے تھے بلکہ فون ڈیٹا میں محفوظ "نامناسب تصاویر" کو ظاہر کرنے کی دھمکی بھی دیتے تھے۔
ایف آئی اے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ آن لائن قرض دینے والی کمپنیوں نے قرض لینے والوں کو دھمکیاں دینے کے لیے علیحدہ "ٹارچر کال" سیل بنائے تھے۔
مزید یہ کہ، ان میں سے زیادہ تر درخواستیں سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) سے تصدیق شدہ نہیں ہیں، جس کی وجہ سے وہ ناقابل اعتبار ہیں۔
بہت سی دھوکہ دہی والی درخواستیں مارک اپ کو بھی غلط انداز میں پیش کرتی ہیں، اکثر قرض دہندگان کے مقابلے میں بہت زیادہ مطالبہ کیا جاتا ہے جو ابتدائی طور پر قرض دینے کے بعد یقین کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔
سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP)، مالیاتی ریگولیٹری اتھارٹی، نے تصدیق کی ہے کہ صرف مخصوص مائیکرو کریڈٹ ایپس ہی قانونی ہیں اور کمپنیز ایکٹ 1956 کے تحت کمیشن کے ساتھ غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیوں کے طور پر رجسٹرڈ ہیں۔
رجسٹرڈ ایپس
- معاوین
- کریڈٹ فی
- آسان پی کے لون
- زوڈ پے اور زوڈ مال
- قسط پی
- راز کیش
- ابی
- بروقت
- اُدھر پیسہ
- زرورات کیش
براہ کرم غیر رجسٹرڈ ایپلی کیشنز سے قرض نہ لیں کیونکہ انہیں آپ کی گیلری تک رسائی حاصل ہے اور وہ آپ کو بلیک میل کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کو بھی ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے تو براہ کرم ایف آئی اے سائبر سیل سے رابطہ کریں یا ایف آئی اے کی ویب سائٹ پر جا کر آن لائن شکایت درج کریں۔