کوہ پیما نائلہ کیانی کو لڑکیوں کی تعلیم کی خیر سگالی سفیر مقرر کر دیا گیا۔

کوہ پیما نائلہ کیانی کو لڑکیوں کی تعلیم کی خیر سگالی سفیر مقرر کر دیا گیا۔
  • May 30, 2024
  • 261

معروف خاتون کوہ پیما نائلہ کیانی وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کی وزارت کی جانب سے ’گرل ایجوکیشن کی قومی خیر سگالی سفیر‘ مقرر۔

کوہ پیمائی میں نائلہ کیانی کا ایک بے مثال ریکارڈ ہے, ان کا مقصد پاکستان بھر میں لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اقدامات کی حمایت کرنا ہے۔

وہ پہلی پاکستانی خاتون اور مجموعی طور پر تیسری پاکستانی ہیں جنہوں نے 8,000 میٹر سے اوپر کی 14 بلند ترین چوٹیوں میں سے 11 کو سر کیا ہے۔

انہیں پاکستان میں 8000 میٹر بلند پہاڑ پر چڑھنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ کیانی نانگا پربت، گاشربرم I (G-I)، گاشربرم II (G-II)، لوتسے، مناسلو، براڈ پیک، اناپورنا، مکالو، اور چو اویو کو سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون بھی ہیں۔

وہ دنیا بھر کے دس کوہ پیماؤں میں شامل ہیں، اور وہ واحد پاکستانی ہیں، جنہوں نے 2023 میں، چھ ماہ سے بھی کم عرصے میں 8000 میٹر سے اوپر کی متعدد (سات) چوٹیوں کو سر کیا ہے۔

وہ ستارہ امتیاز حاصل کرنے والی واحد خاتون ایتھلیٹ ہیں، جو پاکستان میں کسی بھی خاتون ایتھلیٹ کو دیا جانے والا اعلیٰ ترین سول اعزاز ہے۔ لڑکیوں کی تعلیم کی وکیل نائلہ کیانی کی بطور قومی خیر سگالی سفیر برائے گرلز ایجوکیشن تقرری ان کے تعلیم کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے کے عزم کا ثبوت ہے۔

وہ، ایک ایرو اسپیس انجینئر اور ایک بینکر ہونے کے ناطے، یہ مانتی ہیں کہ تعلیم خواتین کو بااختیار بنانے کی کلید ہے۔ ایک سفیر کے طور پر، وہ لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے، اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے لڑکیوں کے لیے تعلیمی مواقع کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کی حمایت اور فروغ دینے کے لیے انتھک محنت کریں گی۔ اس کا مقصد ملک بھر کی نوجوان لڑکیوں کو اپنے خوابوں کو آگے بڑھانے اور اپنی پوری صلاحیتوں کو حاصل کرنے کی ترغیب دینا بھی ہے۔

دریں اثنا، خیر سگالی سفیر کے طور پر اپنے انتخاب پر تبصرہ کرتے ہوئے، نائلہ کیانی نے کہا، "مجھے لڑکیوں کی تعلیم کے لیے قومی خیر سگالی سفیر کے طور پر مقرر ہونے پر فخر ہے۔ ہمارے ملک میں خواتین کی بااختیاری اور تعلیم کامیابی کا واحد راستہ ہے۔ میں اپنے پلیٹ فارم کو ایسے تعلیمی اقدامات کی حمایت اور وکالت کے لیے استعمال کرنے کے لیے پرعزم ہوں جو اس بات کو یقینی بنائے کہ پاکستان میں ہر لڑکی کو معیاری تعلیم تک رسائی حاصل ہو۔

You May Also Like