کراچی کے میٹرک کے امتحان کے نتائج میں 'گولڈن نمبرز' نے تنازعہ کھڑا کر دیا۔

کراچی کے میٹرک کے امتحان کے نتائج میں 'گولڈن نمبرز' نے تنازعہ کھڑا کر دیا۔
  • October 3, 2023
  • 654

کراچی میں میٹرک کے امتحانی نتائج میں بے قاعدگیوں کا تہلکہ خیز انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق، "سنہری نمبروں" کا زور پکڑتا جا رہا ہے، جہاں زیادہ پیسے دینے والے ایجنٹ طلباء کے لیے مخصوص نمبر حاصل کر سکتے ہیں۔

گزشتہ برس کی طرح اس سال بھی ہزاروں طلبہ کو ایک جیسے نمبرات سے نوازا گیا۔ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ 407 طلباء کو 999 نمبر، 885 طلباء کو 888 نمبر، 839 طلباء کو 901 نمبر، 907 طلباء کو 877 نمبر اور 912 طلباء کو 905 نمبر دیئے گئے۔ اس کے علاوہ 912 طلباء کو 904 نمبر اور 894 طلباء کو 880 نمبر دیئے گئے۔

طلباء کے ماہرین نے ان نتائج پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا موقف ہے کہ اس طرح کے طرز عمل امتحانی عمل کی سالمیت کو نقصان پہنچاتے ہیں اور ملک میں تعلیم کے مستقبل پر سنگین اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔

پاکستان میں گولڈن نمبرز کا تصور نیا نہیں ہے۔ یہ ٹیلی کام سیکٹر میں رائج ہے، جہاں صارفین ایک پریمیم قیمت پر منفرد موبائل نمبر خرید سکتے ہیں۔

تاہم، امتحان کے نتائج پر اس تصور کا اطلاق ایک تشویشناک پیشرفت ہے۔

محکمہ تعلیم نے میٹرک کے نتائج میں ہیرا پھیری کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔

ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی (بی ایس ای کے) نے بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اس معاملے کا جائزہ لیں گے اور مجرموں کے خلاف کارروائی کریں گے۔

You May Also Like