لمس کے پروفیسر گورڈن بیل پرائز جیتنے والے پہلے پاکستانی بن گئے۔
- November 29, 2024
- 112
لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنس کے پروفیسر ڈاکٹر زبیر خالد کلائمیٹ ماڈلنگ میں گورڈن بیل پرائز حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے۔
اس ایوارڈ کو سپر کمپیوٹنگ کی دنیا کا نوبل انعام بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ایوارڈ دنیا کے مسائل پر لاگو اعلی کارکردگی والے کمپیوٹنگ میں شاندار شراکت کو نمایاں کرتا ہے۔
ڈاکٹر خالد کو مبارکباد دیتے ہوئے، SBASSE کے ڈین ڈاکٹر والتھر شوارزاکر نے کہا، "یہ قابلِ ذکر کامیابی سائنس اور کلائمیٹ ماڈلنگ کے شعبے میں اک بڑی تحقیق ہے جس سے دنیا کے سنگین موسمیاتی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔"
ڈاکٹر خالد کا یہ اہم کام موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے مصنوعی ذہانت کی مدد سے درست پیشگوئی اور وقتی خبر دینے کا اک منصوبہ ہے۔
ان پیشگوئیوں میں سیلاب ، گرمی کی شدید لہروں اور سمندری طوفانوں کی معلومات شامل ہیں۔
LUMS نے ڈاکٹر خالد کے سفر میں اہم کردار ادا کیا۔ پروجیکٹ نومبر میں اٹلانٹا میں ایسوسی ایشن فار کمپیوٹنگ مشینری (ACM) کانفرنس میں پیش کیا گیا۔
12 رکنی ٹیم، بشمول KAUST، نیشنل سینٹر فار ایٹموسفیرک ریسرچ (USA)، NVIDIA اور دیگر عالمی اداروں کے محققین نے ایک بے مثال پیش رفت حاصل کی۔
ان کا ہائی ریزولوشن کلائمیٹ ایمولیٹر دنیا کے کچھ جدید ترین سپر کمپیوٹرز پر کام کرتا ہے، بشمول فرنٹیئر سسٹم، 245,280 کے فیکٹر سے کلائمیٹ ماڈلنگ کو بڑھاتا ہے۔
ٹیم کا کام موسمیاتی تبدیلیوں کو بہتر طور پر سمجھنے اور اسے کم کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے، جو مستقبل میں مزید درست موسمیاتی حل کی اک بڑی امید کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
دنیا اب ڈاکٹر خالد اور ان کی ٹیم سے مزید کامیابیوں کی منتظر ہے کیونکہ وہ موسمیاتی سائنس میں حدود سے آگے بڑھا رہے ہیں۔