جرمن یونیورسٹیوں میں پاکستانی طلباء کے داخلے میں 30 فیصد اضافہ۔

جرمن یونیورسٹیوں میں پاکستانی طلباء کے داخلے میں 30 فیصد اضافہ۔
  • November 24, 2023
  • 200

جرمنی میں تعلیمی میدان میں ایک متحرک تبدیلی دیکھنے میں آ رہی ہے کیونکہ پاکستانی طلباء کے اندراج میں 30% متاثر کن اضافہ ہوا ہے۔

تعلیمی سال 2020/21 سے 2022/23 کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستانی طلباء کی تعداد 6,403 سے بڑھ کر 8,208 ہوگئی ہے۔

جرمن اعلیٰ تعلیم کا شعبہ، 2022/2023 تک کل 458,210 بین الاقوامی طلباء کے اندراج پر خوش ہے۔ ان طالب علموں میں، انجینئرنگ  کے طالب علموں کا تعداد سب سے زیادہ ھے، جس میں متنوع ثقافتی پس منظر سے تعلق رکھنے والے 145,707 افراد جدت اور ترقی کے تکنیکی دائروں میں اپنے آپ کو تعلیم سے روشن کر رہے ہیں۔

اس تعلیمی ٹیپسٹری کے درمیان، ایک الگ ترجیح سامنے آتی ہے کیونکہ زرعی، جنگلات، اور فوڈ سائنسز سب سے کم پسندیدہ مضامین کے طور پر ابھرتے ہیں، جس میں صرف 7,636 بین الاقوامی طلباء شامل ہوتے ہیں۔

Studying-in-Germany.org کی طرف سے کرائے گئے ایک سروے نے بین الاقوامی طلباء کی امنگوں پر روشنی ڈالی، جس سے 69.2% جواب دہندگان کے درمیان ایک زبردست جذبات کا اظہار کیا گیا جنہوں نے پوسٹ گریجویشن کے بعد جرمنی میں رہنے کی خواہش کا اظہار کیا.

بین الاقوامی طلباء میں ترجیحی شہر تعلیمی سختی اور ثقافتی فراوانی کے متنوع امتزاج کو ظاہر کرتے ہیں۔ میونخ، آچن، کولون، بون، اور سٹٹگارٹ سرفہرست شہروں کے طور پر ظاہر ہوتے ہیں، اور بین الاقوامی طلباء سب سے زیادہ انھیں شہروں کا انتخاب کرتے ہیں۔

پاکستانی طلباء میں اپنی تعلیم کے لیے جرمنی کا انتخاب کرنے میں اضافہ متاثر کن ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہے کہ تعلیمی دلچسپیاں کتنی متنوع ہیں، جس میں انجینئرنگ کے ساتھ ساتھ قانون، معاشیات اور سماجی علوم میں بھی ایک قابل ذکر طلباء کی تعداد حصہ لے رھی ہے۔

You May Also Like