اومیاکون: دنیا کا سرد ترین گاؤں

اومیاکون: دنیا کا سرد ترین گاؤں
  • February 11, 2023
  • 517

روس کی یخ بستہ سرزمین پر اومیاکون (Oymyakon) کے نام سے مشہور, ایک علاقہ ہے جو "دنیا کا سرد ترین گاؤں" کے طور پر جانا جاتا ہے۔ پانچ سو افراد پر مشتمل اومیاکون گاؤں، ضلعہ Oymyakonsky کا علاقہ ہے جو روسی وفاق کے 21 میں سے ایک "جمہوریہ ساکھا" (Sakha Republic) کا حصہ ہے۔ اس گاؤں کا نام "دریائے اومیاکون" کے کنارے پر آباد ہونے کی وجہ سے رکھا گیا ہے جس کا مطلب "پانی کا غیر منجمد حصہ" بتایا جاتا ہے۔ لیکن بعض روایات میں اس کا مطلب "جمی ہوئی جھیل" کے طور پر بھی لیا جاتا ہے۔

انتہائی سخت حالات کے باوجود، گاؤں کے لوگ سرد ترین ماحول سے ہم آہنگ ہونے اور اومیاکون کو آباد رکھنے کے لئے جانے جاتے ہیں۔ اس مضمون میں، ہم اومیاکون گاؤں، اس کی آب و ہوا، وہاں رہنے والے لوگوں اور گاؤں پر سیاحت کے اثرات کا ایک جائزہ لیں گے۔

جغرافیہ اور آب و ہوا

Oymyakon روس کے ایک وسیع اور دور دراز علاقے Yakutia کے شمال مشرقی حصے میں واقع ہے۔ یہ گاؤں Oymyakonsky  ڈسٹرکٹ میں واقع ہے جو اپنی سخت آب و ہوا کے لیے جانا جاتا ہے۔ Oymyakon میں آب و ہوا کو subarctic کے طور پر درجہ بند کیا جاتا ہے جس میں طویل اور سخت سردیوں، مختصر ٹھنڈی گرمیوں کی آمد ہوتی ہیں۔ جنوری میں اس کا درجہ حرارت منفی 45 ڈگری تک گر جاتا ہے جو اسے دنیا کے سخت ترین موسموں میں سے ایک بناتا ہے۔ تاہم، 1933 میں اس علاقے کا پارہ منفی 71.2 ریکارڈ کیا گیا تھا جو مستقل طور پر لوگوں سے آباد علاقوں میں انتہائی کم ترین درجہ حرارت ہے۔

اومیاکون کے باشندے

سخت آب و ہوا کے باوجود، تقریباً 500 لوگوں کی ایک چھوٹی سی کمیونٹی اومیاکون کو اپنا گھر کہتے ہیں۔ یہاں کے لوگ سخت جان مانے جاتے ہیں جنہوں نے برسوں سے انتہائی بدترین سردیوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اس علاقے کو آباد کیا ہوا ہے۔ یہاں کے باشندے زیادہ تر زراعت، مویشی پالنے اور شکار کرنے میں اپنا وقت صرف کرتے ہیں۔ تاہم، سردیوں میں، یہاں کی زمین ٹھوس ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے فصلیں اگانا یا لکڑی کی کٹائی مشکل ہو جاتی ہے۔ پانی کی قلت کی وجہ سے اسے ٹینکیوں میں ذخیرہ کیا جاتا ہے۔ 

اومیاکون ایک بھرپور ثقافتی ورثہ بھی ہے جہاں سال بھر بہت سے روایتی تہوار اور تقریبات منعقد ہوتی ہیں۔ یہاں کے لوگ اپنے ورثے پر فخر کرتے ہیں اور اپنی روایات اور رسوم و رواج کو سیاحوں کے ساتھ منانے میں مسرت محسوس کرتے ہیں۔

اومیاکون میں سیاحت

اومیاکون ایک مقبول سیاحتی مقام بن گیا ہے جو دنیا بھر سے آنے والوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔ سیاح شدید سردی کا تجربہ کرنے، موسم سرما کے کھیلوں میں حصہ لینے اور مقامی ثقافت اور روایات کے بارے میں جاننے کے لیے آتے ہیں۔ گاؤں ایک چھوٹے سے ہوٹل اور چند گیسٹ ہاؤسز کے ساتھ آباد ہے جس سے سیاحوں کے لیے رات کا قیام آسان ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، بہت سے مقامی گائیڈ سیاحو کو گاؤں کی تاریخ اور ثقافت کے بارے معلومات فراہم کرتے ہیں۔ سیاحوں کی آمد سے مقامی معیشت کو فروغ دینے میں مدد ملتی ہے۔اس آمدنی نے یہاں کی سڑکوں، بجلی اور پانی کی فراہمی میں بہتری کے ساتھ گاؤں کے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے میں کردار ادا کیا ہے۔ تاہم، بڑھتی ہوئی سیاحت نے اومیاکون کے رہائشیوں کے لئے کچھ خدشات بھی پیدا کئے ہیں جن میں سے ایک یہاں کے باشندوں کی روایتی زندگی پر اثرات ہیں۔ 

حتمی خیالات

اومیاکون دنیا کا سرد ترین گاؤں سمجھا جاتا ہے اور دیکھنے کے لیے ایک منفرد اور دلکش جگہ ہے۔ اس کی ناگوار آب و ہوا کے باوجود، یہ علاقہ یہاں کے باشندوں کی محبوب جگہ ہے جنہوں نے انتہائی سخت حالات کے مطابق خود کو ڈھال لیا ہے اور انہیں اپنے ورثے اور روایات پر فخر ہے۔ گاؤں ایک مقبول سیاحتی مقام بن گیا ہے جس سے مقامی معیشت کو بہت زیادہ آمدنی ہوتی ہے لیکن رہائشیوں کے لیے کچھ مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں۔ مقامی حکومت اور سیاحت کی صنعت نے پائیدار سیاحت کے لئے انتظامات بھی کئے ہیں تاکہ اس سے ماحولیات یا گاؤں والوں کے روایتی طرز زندگی کو نقصان نہ پہنچے۔ چاہے آپ فطرت سے محبت کرنے والے ہوں، مہم جوئی کرنے والے ہوں یا دنیا کے سرد ترین گاؤں میں زندگی کے بارے میں محض دلچسپی رکھتے ہوں اومیاکون ایک ایسی جگہ ہے جو دیکھنے کے لائق ہے۔ 

 

You May Also Like