کلاس روم میں تحقیق پر مبنی سیکھنے کا کردار

کلاس روم میں تحقیق پر مبنی سیکھنے کا کردار
  • April 10, 2023
  • 472

تعلیم کے میدان میں کثرت سے سنی جانے والی اصطلاح انکوائری پر مبنی سیکھنا ہے۔ یہ عام تعلیم کے برعکس ایک غیر روایتی طریقہ ہے جو 21ویں صدی میں بہت اہمیت حاصل کر رہا ہے۔ انکوائری پر مبنی سیکھنا بین الاقوامی بکلوریٹ فریم ورک International Baccalaureate Framework کا مرکزی نقطہ ہے جسے دنیا بھرinquiry based learning  کے بہت سارے بین الاقوامی اسکول پیش کرتے ہیں۔

انکوائری پر مبنی سیکھنا روایتی تعلیم کے برعکس ہے۔ مثال کے طور پر، جو تعلیم ہمیں اپنے اسکولوں میں ملتی ہے یا جس طرح اسکولز کالجز اور یونیورسٹیوں میں پڑھایا جاتا ہے یہ طریقہ اس سے مختلف ہے۔ روایتی سیکھنے کے ماحول میں اساتذہ سوال کرتے ہیں اور بچوں کو جواب دینا پڑتا ہے لیکن انکوائری پر مبنی سیکھنے میں ایسا نہیں ہوتا بلکہ بچے تحقیق کے بعد اساتذہ سے سوال کرتے ہیں اور اساتذہ صرف طلباء کو نئی اور دلچسپ منظرناموں سے روشناس کرواتے ہیں جس سے بچے غور و فکر کے ساتھ چیزوں کے بارے میں متجسس ہوتے ہیں اور اس طرح پڑھنے میں ان کی دلچسپی بڑھتی رہتی ہے۔

انکوائری پر مبنی سیکھنے کے بہت سے فوائد ہیں۔ جن میں کچھ کا یہاں ذکر کیا جارہا ہے:

  • با عمل سیکھنے والے Active learners

علم کتابوں یا پھر اساتذہ کرام سے بچوں میں منتقل ہوتا ہے اور بچے جذب کرتے ہیں جسے Rote learning (رٹا لگا کر پڑھنا) کہا جاتا ہے۔ تعلیم کے اس طریقے سے تخلیقی ذہن پیدا نہیں ہوتے ہیں۔ بچے وقت کے ساتھ ساتھ جدت پیدا نہیں کر پاتے ہیں، صحیح وقت پر درست فیصلہ کرنے کی قوت پیدا نہیں کر پاتے ہیں جس سے ان کی پیشہ ورانہ زندگی مشکلات کا سامنا کرتی ہے۔ لیکن انکوائری پر مبنی تعلیم با عمل سیکھنے والے پیدا کرتی ہے کیونکہ یہ گہرائی میں جاکر چیزوں کو سمجھنے کی کوشش ہوتی ہے۔

  • بہتر سیکھنے والے

بچے تب ہی سیکھتے ہیں جب وہ خود چیزوں کے بارے میں متجسس ہوتے ہیں اور ان چیزوں کی گہرائی میں جاکر ان کو جاننے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں اور ان تحقیق کرتے ہیں۔ انکوائری پر مبنی تعلیم کے بارے میں ایک نقطہء نظر یہ ہے کہ کہ جب بچے تجربات کے ذریعے سیکھتے ہیں تو وہ نہ صرف تصورات کو بہتر طور پر سمجھتے ہیں بلکہ انہیں زیادہ دیر تک اپنے ذہن میں برقرار رکھتے ہیں۔ ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ ہم جو کچھ کرتے ہیں اس کا 75٪ اپنی یاداشت میں برقرار رکھ پاتے ہیں اور جو ہم پڑھتے ہیں وہ زیادہ دیر تک برقرار رکھ سکتے ہیں۔ اس لیے جو خود تحقیق کریں گے وہ زیادہ وقت تک اپنی یاداشت میں برقرار رکھ سکیں گے اور یہی وجہ ہے کہ انکوائری پر مبنی تعلیم کا عمل طلباء کے لیے بہتر سیکھنے کا عمل ہے۔

  • تاحيات سیکھنے والے

انکوائری پر مبنی سیکھنے کا عمل  زندگی بھر سیکھنے والوں کو جنم دیتا ہے۔ اس کے ذریعے طلباء جاننا شروع کرتے ہیں اور سمجھنا شروع کرتے ہیں کہ کتابوں اور فکسڈ کورس سے باہر موجو علم کیسے تلاش کرنا ہے ایسے بہت سے موضوعات اور چیزیں جو کہ نصاب یا  فکسڈ کورس میں شامل نہیں یا ان کا مکمل ذکر کتابوں موجود نہیں انہیں معلوم کرنا ان کے بارے میں ریسرچ کرنا انہیں جاننا پڑھنا، انکوائری پر مبنی تعلیم ہی سکھاتی ہے۔ اگر ایک بچہ اپنے بڑھتے ہوئے سالوں میں انکوائری پر مبنی تعلیم کے طریقہء کار سے واقف ہوجاتا ہے تو وہ ہمیشہ کتابوں کے تصورات کے دائرے سے باہر پوچھنے اور جاننے کا جوش رکھتا ہے۔ اس لئے جیسے جیسے وہ بڑا ہوتا ہے اور پیچیدہ خیالات اور مضامین کو پراثر انداز میں حل کرنے اور سمجھنے میں ماہر ہوجاتا ہے۔

جیسا کہ ہم نے شروع میں میں بتایا ہے کہ انکوائری پر مبنی سیکھنے والے ایکٹو لرنرز ہوتے ہیں، وہ جلدی چیزو کو سمجھنے لگتے ہیں کیونکہ ان کی سمجھنے کی صلاحیت بہت تیز ہوتی ہے اور جو کچھ وہ سیکھتے ہیں انہیں عمل میں لانے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انکوائری پر مبنی تعلیم طلباء کو ذہنی طور پر تیز بناتی ہے۔

حتمی خیالات

انکوائری پر مبنی تعلیم نوجوان ذہنوں کے لیے دورِ جدید میں آگے بڑھنے کا زبردست ذریعہ ہے کیونکہ آنے والا دور ٹیکنالوجی اور آئیڈیاز کا دور ہے۔ رٹا لگا کر تعلیم حاصل کرنا آج کے دور میں موزوں نہیں رہا ہے کیونکہ یہ دورِ جدید کے تقاضوں کے مطابق نہیں ہے۔ جس تعلیم میں تصورات کی بارش ہو اور بیرونی دنیا سے کوئی تعلق نہ ہو ایسی تعلیم با عمل اور بھرپور ذہنی صلاحیت کے حامل نوجوان پیدا نہیں کرسکتی ہے۔

انکوائری پر مبنی تعلیم ایک دلچسپ اور معنی خیز طریقہ ہے جو کہ آج کے ڈجیٹل دور میں بہت اہمیت رکھتی ہے۔

You May Also Like