لاہور کی خطرناک سموگ: پنجاب میں سموگ کے حوالے سے قوانین۔

لاہور کی خطرناک سموگ: پنجاب میں سموگ کے حوالے سے قوانین۔
  • November 12, 2024
  • 58

سموگ پنجاب اور بالخصوص لاہور میں ایک بڑا مسئلہ ہے۔ یہ مسئلہ اب پوری پنجاب میں پھیل چکا ہے اور درجن شہروں کو اپنے لپیٹ میں لے چکا ہے۔

سموگ عموماً اکتوبر کے مہینے میں سرد موسم آنے سے شروع ہو جاتا ہے اور ہر سال مارچ تک جاری رہتا ہے۔ جب ہوا کے کم دباؤ کی وجہ سے فضائی آلودگی بڑھ جاتی ہے جس کے نتیجے میں ہوا کا معیار خراب ہو جاتا ہے نتیجتاً سموگ کی پیداوار کا سبب بنتا ہے۔۔ 

سموگ کے مسائل سے نمٹنے کے لیے حکومت کی جانب سے قوانین، قواعد اور پالیسیاں وضع کی جاتی ہیں اور سب سے بڑا مسئلہ شاید ان قوانین کو اس کی حقیقی روح میں نافذ کرنا ہے۔

پنجاب، پاکستان میں فضائی آلودگی اور سموگ کے مسائل سے نمٹنے والے قوانین ذیل میں زیر بحث لائے گئے ہیں:

پنجاب انوائرمنٹل پروٹیکشن رولز

پنجاب انوائرمنٹل پروٹیکشن (سموگ پریوینشن اینڈ کنٹرول) رولز، 2023 حکومت پنجاب نے پنجاب میں فضائی آلودگی اور سموگ کے مسائل پر قابو پانے کے لیے بنائے تھے۔

قانون پنجاب میں اینٹوں کے بھٹوں، صنعتی یونٹس، ریسورس ریکوری یونٹس اور ٹائر پائرولیسس پلانٹس پر فوکس کرتا ہے۔

پاکستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایکٹ 1997

پاکستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایکٹ، 1997 اور پنجاب انوائرمینٹل پروٹیکشن ایکٹ، 1997 بنیادی قوانین ہیں جو ہوا، پانی اور زمین سمیت آلودگی سے متعلق تمام معاملات سے نمٹتے ہیں۔ پاکستان انوائرمینٹل پروٹیکشن ایکٹ، 1997 پورے پاکستان میں لاگو ہے اور پنجاب انوائرمینٹل پروٹیکشن ایکٹ، 1997 پورے پنجاب تک پھیلا ہوا ہے۔

یہ ایکٹ فضائی آلودگی، اخراج کے معیارات اور خود آلودگی کی وضاحت کرتا ہے۔ قوانین اخراج کے بعض اخراج پر پابندی لگاتے ہیں، فضائی آلودگی سے متعلق موٹر گاڑی کے ضوابط پر بحث کرتے ہیں اور ماحولیاتی تحفظ کے احکامات فراہم کرتے ہیں۔

پاکستان کلائمیٹ چینج ایکٹ 2017

پاکستان کلائمیٹ چینج ایکٹ 2017 پورے پاکستان پر لاگو ہے۔ یہ آب و ہوا کے نظام میں تبدیلی سے متعلق ہے جو انسانی سرگرمیوں کے براہ راست یا بالواسطہ نتیجے کے طور پر گرین ہاؤس گیسوں کے ارتکاز میں نمایاں تبدیلیوں کی وجہ سے ہوتی ہے۔ قانون اخراج، گرین ہاؤس گیسوں کی وضاحت کرتا ہے اور ایک اتھارٹی تشکیل دیتا ہے جو فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے کام کرے گا۔

مزید پڑھیں: ماحول اور ہوا جس میں ہم آج سانس لیتے ہیں۔

پالیوشن چارج فار انڈسٹری رولز 2001

صنعت کی آلودگی کے قواعد، 2001 پورے پاکستان میں صنعتی اکائیوں سے متعلق ہے تاکہ صنعتی دھوئیں کی وجہ سے ہونے والی فضائی آلودگی کو کنٹرول کیا جا سکے۔ لاہور اور پنجاب میں صنعتی فضائی آلودگی اور دھواں سموگ کی ایک وجہ ہے۔

پنجاب قومی آفات ایکٹ، 1958

پنجاب قومی آفات (پریونشن اینڈ ریلیف) ایکٹ، 1958 قبائلی علاقوں کے علاوہ پورے پنجاب سے متعلق ہے۔ اس ایکٹ میں فضائی آلودگی سے متعلق دفعات شامل ہیں۔

پنجاب انوائرمینٹل پروٹیکشن 2013

پنجاب انوائرمینٹل پروٹیکشن (موٹر وہیکلز) رولز، 2013 پورے پنجاب تک پھیلا ہوا ہے۔ یہ ایسی موٹر گاڑی چلانے پر پابندی لگاتا ہے جس سے فضائی آلودگی یا شور اس مقدار، ارتکاز یا سطح پر خارج ہو رہا ہو جو ماحولیاتی معیار سے زیادہ ہو۔

پنجاب حکومت نے 2017 میں پنجاب میں سموگ کے شدید موسمی حالات میں کنٹرول، تخفیف، مشاورتی اور حفاظتی اقدامات کے لیے ایک پالیسی اور ایکشن پلان بھی وضع کیا ہے، جس کا اطلاق پورے پنجاب بالخصوص لاہور اور اس کے گردونواح میں موسم گرما کے دوران ہوگا۔

موسم سرما کے مہینے لاہور ہائی کورٹ، نے سموگ سے متعلق ماحولیاتی خدشات کو دور کرنے کے لیے درخت لگانے اور سرسبز اقدامات کو فروغ دینے پر زور دیا ہے۔ عدالت بین الاقوامی بہترین طریقوں پر مبنی شہری جنگلات کی اہمیت پر بھی زور دیتی ہے۔

You May Also Like