.غنڈہ گردی سے آگاہی اور روک تھام
- March 13, 2023
- 494
امریکن سائیکولوجیکل ایسوسی ایشن کے مطابق، غنڈہ گردی ایک قسم کا جارحانہ رویہ ہے جو اس وقت ہوتا ہے جب کوئی شخص جان بوجھ کر اور موقع دیکھ کر اپنے جارحانہ انداز میں کسی اور کو تکلیف پہنچاتا ہے۔ لوگ زندگی کے کسی بھی حصے میں غنڈہ گردی کا شکار ہوسکتے ہیں لیکن یہ عنصر عام طور پر اسکول جانے والے بچوں میں موجود ہوتا ہے۔ طلباء پری اسکول اور کنڈرگارٹن سے ہی غنڈہ گردی کے رویے کا مظاہرہ کرنا شروع کرتے ہیں۔ اگر ان پر قابو نہ پایا جائے تو عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ تیز رویوں میں اضافہ ہوتا جاتا ہے۔
غنڈہ گردی کو جسمانی، زبانی یا معاشرتی طور پر درجہ بند کیا جاسکتا ہے۔
1. ناپسندیدہ رویہ
2. طاقت کا عدم توازن (مثال کے طور پر جسمانی طاقت یا مقبولیت)
3. ایک سے زیادہ بار ہونا یا ایک سے زیادہ بار ہونے کا امکان
غنڈہ گردی کہاں ہوتی ہے؟
غنڈہ گردی کہیں بھی ہو سکتی ہے لیکن سب سے زیادہ واقعات ایسی جگہیں ہوتی ہیں جہاں بہت سارے بچے اور ان کی نگرانی کم ہوتی ہے - مثال کے طور پر ، کھیل کا میدان، لنچ حال، باتھ روم ، بس یا دیگر علاقے، وغیرہ۔ ٹرانسپورٹ بسوں میں اس عمل کو عام طور پر دیکھا جاسکتا ہے کیونکہ ڈرائیوروں اور کنڈکٹروں کا بچوں کا مشاہدہ کرنے اور غنڈہ گردی کی کارروائیوں کی مذمت کرنے کی محدود صلاحیت ہے۔ جب سائبر بلنگ ایک بڑھتا ہوا مسئلہ ہے - جب بچے آن لائن ہوتے ہیں تو ان کی نگرانی کرنا مشکل ہوتا ہے۔
غنڈہ گردی کیوں ہوتی ہے؟
غنڈہ گردی مختلف وجوہات کی بنا پر ہوسکتی ہے۔ کچھ بچے جو غنڈہ گردی کرتے ہیں ان میں والدین کی توجہ اور رہنمائی کی کمی ہوسکتی ہے جبکہ بعض بچے طاقتور یا مقبول ہونا چاہتے ہیں اور اس لئے غنڈہ گردی کا سہارا لیتے ہیں۔ اگرچہ کچھ بچے قدرتی طور پر زیادہ مضبوط اور غالب ہوتے ہیں لیکن یہ شخصیت کی خصوصیات ہمیشہ غنڈہ گردی کے رویے کا نتیجہ نہیں بنتی ہیں۔ غنڈہ گردی اکثر ایک سیکھا ہوا طرز عمل ہے جس کی جڑیں جارحیت میں جڑی ہوتی ہیں۔
اگر آپ کسی کو ہراساں کرتے ہوئے دیکھیں تو کیا کرنا چاہئے؟
ایسے طالب علم جو اپنے ہم جماعت یا دیگر جاننے والوں کو ہراساں ہوتے ہوئے دیکھتے ہیں وہ مسائل کو حل کرنے میں مدد کے لئے متعدد طریقوں کا استعمال کرسکتے ہیں۔اس کے لئے مندرجہ ذیل تجاویز ہیں:
- غنڈہ گردی کرنے والے شخص کو توجہ نہ دیں جیسا کہ وہ یہی چاہتا ہے – دیکھنے والے کھڑے ہو کر دیکھنے کی بجائے جائے وقوعہ سے چلے جائیں اور فوراً کسی سے مدد طلب کریں۔
- افواہوں کو دور رکھیں: اگر آپ کسی ایسے شخص کے بارے میں کچھ سنتے ہیں جو سچ نہیں ہے یا نقصان دہ ہے تو اس بات کو پھیلانے سے گریز کریں۔
- حمایت کریں: ہراساں کئے جانے والے بچے یا عورت کی پرزور حمایت کریں جب تک صورتحال غیر محفوظ محسوس نہ ہو۔ حملہ کیے جانے والے شخص کا دفاع کرنے کی کوشش کریں یا جو شخص غنڈہ گردی کر رہا ہے اسے اپنے تکلیف دہ رویے کے بارے میں دو بار سوچنے پر مجبور کریں۔
- کسی بالغ یا طاقتور شخص کو بتائیں: خاص طور پر جب ابھی بھی اسکول میں ہوں تو غنڈہ گردی کرنے والے بچے اکثر کسی بالغ کو اپنے رویے کے بارے میں جاننے اور پریشانی میں پڑنے سے ڈرتے ہیں۔ اگر آپ پریشان ہیں تو اس شخص کو پتہ چل جائے گا کہ کس نے بتایا، بالغ کو مخبر کو راز میں رہنے کا کہیں۔
- حوصلہ افزائی کریں: اکثر جن لوگوں کو ڈرایا دھمکایا جاتا ہے وہ محسوس کرتے ہیں کہ یہ کسی نہ کسی طرح ان کی غلطی ہے۔ انہیں بتائیں کہ ایسا نہیں ہے اور اس کو اسکول انتظامہ سے بات کرنے کا مشورہ دیں۔
- مدد کی پیشکش کریں: آپ متاثر شخص کو مدد کرنے کا کہیں۔ یہاں تک کہ اگر آپ اس شخص کو قریب سے نہیں جانتے ہیں جس کو ہراساں کیا جارہا ہے۔
والدین اور اساتذہ کو کیا کرنا چاہئے
- اگر آپ جانتے ہیں کہ آپ کے بچے کو ہراساں کیا گیا ہے تو پہلا قدم انہیں تحفظ کا احساس دینا ہے۔ متاثرہ بچے کو بغیر کسی فیصلے کے سنیں اور صورتحال کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جاننے کی کوشش کریں۔
- اپنے بچے کو بااختیار محسوس کرنے کی کوشش کریں: ان سے پوچھیں کہ کیا وہ صورتحال کو سنبھالنے کے قابل ہیں اور اس کو مسئلے کو حل کرنے کے ممکنہ طریقوں کے بارے میں سوچنے میں ان کی مدد کریں۔
- اگر آپ کا بچہ اس شخص کا سامنا کرنے سے ڈرتا ہے جو اسے ڈرا رہا ہے تو ، یہ اس بات کی علامت ہوسکتی ہے کہ اس کے ساتھ بدترین سلوک کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں، اسکول کے عہدیداروں سے رابطہ کریں. اپنے بچے کے استاد سے ملیں یا صورتحال کے بارے میں پرنسپل سے بات کریں۔ اگر پرتشدد رویے کا خطرہ ہے تو اسکول کے عہدیداروں کے علم میں لانا اور فوری طور پر پولیس کو آگاہ کرنا ضروری ہے۔
- علامات کو ابتدائی طور پر پہچاننا اور اپنے بچے کے ساتھ اس کے بارے میں کھل کر بات کرنا بات کو سنگین حالات تک پہنچنے سے روک سکتا ہے۔