طالب علم کی تعلیمی کامیابی پر غذائیت کا اثر

طالب علم کی تعلیمی کامیابی پر غذائیت کا اثر
  • April 14, 2023
  • 244

کوئی بھی ملک اپنے مستقبل کے معماروں کی فکری طاقت کو ضائع کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا ہے۔ آج کے طالبِ علم آنے والے دنوں میں کسی بھی قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں۔ لیکن کیا آپ کو پتا ہے کہ غذا کی کمی دماغ کو مستقل طور پر نقصان پہنچاتی ہے۔ مڈل کلاس اور لوئر کلاس فیملی سے تعلق رکھنے والے طلباء طویل عرصے تک بھوک کو برداشت کرتے ہیں جو لازمی طور پر ان کی تعلیمی کارکردگی کو محدود کردیتی ہے۔ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گذارنے والے ان طلباء کی زندگی پر کسی اور آرٹیکل میں بات کریں گے۔  لیکن کیا اچھی فیملی سے تعلق رکھنے والے بچوں کو مناسب غذائیت بھی ملتی ہے جس سے ان کی تعلیمی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد ملے؟ کیونکہ جتنا زور تعلیمی نصاب کو رٹنے پر دیا جاتا ہے وہاں بے حس تعلیمی نظام ان طلباء پر غذائیت کا اثر جاننے سے قاصر ہے۔

غذائیت کا تصور

ورلڈ ہیلتھ آرگنائیشن کے مطابق، "غذائیت انسانی زندگی، صحت اور تعمیر کا ایک بنیادی ستون ہے۔ پیدائش کے وقت، بچپن، جوانی اور بڑھاپے تک زندہ رہنے، جسمانی نشوونما، ذہنی نشوونما، کارکردگی اور قابلیت، صحت اور تندرستی کے لیے مناسب اور اچھی خوراک بے حد ضروری ہے۔ یہ انسان اور قومی ترقی کی ایک لازمی بنیاد ہے"۔

غذائیت جسمانی بناوٹ کے سلسلے میں خوراک کا مطالعہ ہے۔ یعنی ہمارے جسم کا بڑھنا، طاقت اور سوچنے کی صلاحیت پر غذائیت کا براہ راست اثر ہوتا ہے۔ غذائیت میں اس بات کی نشاندہی کرنا بھی شامل ہوتا ہے کہ کس طرح بعض بیماریاں، حالات یا مسائل غذائی اسباب کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔

دور جدید میں جہاں لوگوں کو وقت کی کمی کا سامنا ہے وہاں تیار شدہ اور غیر معیاری خوراک پر انحصار زیادہ ہوگیا ہے۔ ہمارا زندگی گذارنے کا یہ انداز آج سے دو یا تین دہائیاں قبل قدرتی طرزِ زندگی سے بدل بھی چکا ہے۔ لہٰذہ، نوعمر افراد کھانے کی ان غیر صحت بخش عادات کو اپنا رہے ہیں۔

بچوں کو کون سے غذائیت کی ضرورت ہے؟

طلباء یا نو عمر بچوں کو غذائیت کی بنیادی ضرورت ہوتی ہے۔ بچوں کو فاسٹ فوڈ یا غیر صحت بخش غذہ دینے سے گریز کریں اور غذائیت سے بھرپور کھانے پر توجہ دیں جس میں نیچے بیان کی گئی معدنیا ہو:

  • زنک

زنک، پروٹین سے بھرپور غذاؤں جیسے گوشت، مچھلی، دودھ سے بنی اشیاء اور اناج میں پایا جاتا ہے۔ زنک ہمارے جسم میں نئے سیلز cells  کی تیاری میں مدد کرتا ہے۔ یہ زخموں کو جلدی بھرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ (تاہم، زنک کی زیادتی خون کی کمی اور ہڈیوں کی کمزوری کا باعث بھی بن سکتی ہے)۔

  • آئرن

آئرن، گوشت، کلیجی، پھلیوں، خشک میوہ جات،اناج اور سبزیوں میں پایا جاتا ہے۔ آئرن خون کے ریڈ سیلز بناتا ہے جو جسم میں آکسیجن کے لئے اہم ہوتے ہیں۔

  • شگر (گلوکوز/سوکروز)

مٹھاس، قدرتی طور پر پھلوں اور دودھ میں پائی جاتی ہے۔

  • تھامین (وٹامن بی 1)

یہ دودھ، پنیر، خشک میوہ جات، انڈے اور اناج میں ہوتی ہے۔ یہ ہمارے کھانے سے توانائی جذب کرنے اور اعصاب اور پٹھوں کے ٹشو کو برقرار رکھنے میں بھی مدد کرتی ہے۔

  • سوڈیم کلورائڈ (نمک میں پایا جاتا ہے)

سوڈیم کی مطلوبہ مقدار صحت مند غذا سے آسانی سے حاصل کی جا سکتی ہے۔ لیکن بہت زیادہ نمک  بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے اور دل کی بیماری اور فالج کا باعث بنتا ہے۔

  • فائبر

فائبر ایک قسم کا کاربوہائیڈریٹ ہے جو پودوں میں پایا جاتا ہے اور ہاضمے کے لیے اہم ہے۔

  • پروٹین

پروٹین جسم کی نشوونما اور مرمت کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ پروٹین کے اہم ذرائع میں گوشت، مچھلی، انڈے، دودھ، پنیر، اناج اور اناج ( روٹی)، پھل میں شامل ہوتی ہے۔

  • کیلشیم

کیلشیم بنیادی طور پر ہڈیوں اور دانتوں کی نشوونما اور دیکھ بھال کے لیے اہم ہے۔ برطانیہ میں بنیادی ذرائع دودھ، پنیر اور دیگر ڈیری مصنوعات ہیں۔

  • وٹامن اے

وٹامن اے جلد کے لیے اہم ہے۔ یہ نظر اور مدافعتی نظام کے لیے بھی ضروری ہے۔ وٹامن اے ہمیشہ دودھ، پنیر اور مکھن میں پایا جاتا ہے اور یہ گاجر اور سبزیوں میں بھی پائی جاتی ہے۔

  • وٹامن سی

وٹامن سی جِلد اور ہڈیوں میں پائے جانے والے ٹشوز کی بناوٹ کے لیے ذمہ دار ہوتی ہے یہ خون کی نالیوں کی نشوونما کے لئے بھی اہم ہے۔ یہ زیادہ تر پھلوں اور سبزیوں میں پائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ دودھ میں اس کی مقدار شامل ہوتی ہے۔

غذائیت کے اثرات

طالب علم کی تعلیمی کارکردگی پر غذائیت کے بھرپور اثرات ہوتے ہیں۔ کیونکہ یہ ان کی نظر، دیکنے اور سننے، بولنے، ہڈیوں کی نشونما، موٹاپے کو کنٹرول کرنے کے ساتھ مجموعی صحت پر اثرانداز ہوتی ہے۔

حتمی خیالات

طلباء کی تعلیمی کارکردگی کے لیے اچھی غذائیت کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔ ناقص غذائیت بینائی، سماعت، بولنے، ہڈیوں کی نشوونما، اورموٹاپے پر اثرانداز ہوتی ہے۔  غیر صحت بخش غذائیت کے نتائج طلباء کی تعلیمی کامیابیوں پر منفی اثر ڈالتے ہیں اور ان کی صلاحیت کو محدود کرتے ہیں۔ یہ بہت اہم ہے کہ اساتذہ اور  والدین کے ساتھ حکومتِ وقت اس بات پر توجہ دے کہ ہمارے مستقبل کے معمار اپنی نشوونما کے لیے ضروری غذائی اجزاء سے بھرپور غذا لیتے ہیں۔

You May Also Like