تعلیم میں بے ایمانی سے بچنے کے طریقے
- March 21, 2023
- 675
تعلیم حاصل کرنے میں ایمانداری کا دامن تھامے رکھنا اعلیٰ تعلیم کا ایک لازمی پہلو ہے اور طلباء کے لئے اپنے تعلیمی کیریئر کے دوران اسے برقرار رکھنا بھی ضروری ہے۔ تعلیمی ایمانداری کو اخلاقی اقدار کے طور پر بیان کیا جاتا ہے جو تعلیمی طرز عمل کی رہنمائی کرتے ہیں۔ اس میں ایمانداری، امانت داری، شفافیت، احترام، ذمہ داری اور احتساب شامل ہیں۔ تعلیمی ایمانداری کے مسائل نہ صرف اس میں شامل طلباء کے لئے نقصان دہ ہیں بلکہ ادارے کی سالمیت کے لئے بھی نقصان دہ ہیں۔ لہذا، طلباء کے لئے ضروری ہے کہ وہ تعلیمی سالمیت کے مسائل سے بچنے کے بہترین طریقوں سے آگاہ ہوں۔ یہ مضمون یونیورسٹی آف ایریزونا کے ڈین آف اسٹوڈنٹس آفس کے ذریعہ فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر تعلیمی سالمیت کے مسائل سے بچنے کے بہترین طریقوں پر تبادلہ خیال کرتا ہے۔
تعلیمی سالمیت (ایمانداری) کو سمجھنا
تعلیمی سالمیت کے مسائل سے بچنے کا پہلا قدم یہ سمجھنا ہے کہ تعلیمی سالمیت کا کیا مطلب ہے۔ تعلیمی دیانت داری ایمانداری، شفافیت، احترام اور ذمہ داری کا احاطہ کرتی ہے۔ یہ طالب علم کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے تعلیمی کام کے تمام پہلوؤں میں تعلیمی سالمیت کو برقرار رکھے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ طالب علموں کو کسی بھی قسم کی تعلیمی بددیانتی سے بچنا چاہئے جیسے مواد کی چوری، نقل اور جعلسازی وغیرہ۔ طلباء کو اپنے کام میں استعمال ہونے والے ذرائع کا ذکر کرنا ہوتا ہے اور اسائنمنٹ گائیڈ لائنز پر عمل کر کے اپنا کام خود پیش کرنا ہوتا ہے۔
وقت کا انتظام
خراب وقت کا انتظام ہی دراصل تعلیم میں بے ایمانی کا سبب بنتا ہے۔ ایسے طالب علم جو اسائنمنٹ میں تاخیر کرتے ہیں وہ تعلیمی بددیانتی میں ملوث ہونے کا زیادہ امکان رکھتے ہیں۔ تعلیمی ایمانداری کے مسائل سے بچنے کے لئے طلباء کو جلد ہی اسائنمنٹ شروع کرکے حقیقت پسندانہ ڈیڈ لائن مقرر کرکے اور توجہ ہٹانے سے گریز کرکے اپنے وقت کا مؤثر طریقے سے انتظام کرنا چاہئے۔ طلباء کو انسٹرکٹر یا تعلیمی معاونت کی خدمات سے بھی مدد لینی چاہئے اگر وہ وقت کے انتظام جیسے مسائل سے دوچار ہیں۔ اس سے بڑھ کر، اپنے دیئے گئے کام کو مقررہ وقت میں مکمل کرنے کے بعد اس پر غور کرنے اور اس سمجھنے سے، امتحان میں نقل، مواد چوری کرنے جیسے عوامل سے خود کو دور کیا جا سکتا ہے۔
مواد کی چوری Plagiarism
چوری تعلیمی بددیانتی کی سب سے عام شکلوں میں سے ایک ہے۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب ایک طالب علم مناسب حوالہ کے بغیر کسی اور کے کام کو اپنے طور پر پیش کرتا ہے۔ چوری سے بچنے کے لئے طلباء کو اسائنمنٹ لکھتے وقت ہمیشہ اپنے الفاظ کا استعمال کرنا چاہئے. اپنے کام میں استعمال ہونے والے ذرائع کو کریڈٹ دینا چاہئے اور کسی ذریعہ سے براہ راست حوالہ دیتے وقت کوٹیشن مارکس کا استعمال کرنا چاہئے۔ طالب علموں کو چوری کا پتہ لگانے والے اوزار جیسے ٹرنٹن کا بھی استعمال کرنا چاہئے تاکہ وہ جمع کرنے سے پہلے چوری کے لئے اپنے کام کی جانچ کرسکیں۔
نقل کرنا
نقل کرنا تعلیمی بددیانتی کی ایک اور عام شکل ہے۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب کوئی طالب علم امتحان یا اسائنمنٹ کے دوران غیر اخلاقی طور پر مواد یا مدد کا استعمال کرتا ہے۔ نقل کرنے سے بچنے کے لئے طلباء کو ہمیشہ انسٹرکٹر کی طرف سے دی گئی ہدایات پر عمل کرنا چاہئے، امتحانات کے دوران غیر مجاز مواد یا مدد کے استعمال سے گریز کرنا چاہئے اور امتحانات یا اسائنمنٹ کے دوران دوسرے طلباء سے معلومات شیئر کرنے یا وصول کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ طلباء کو کسی بھی مشتبہ دھوکہ دہی کی اطلاع انسٹرکٹر کو بھی دینی چاہئے۔
ذمہ داریوں کو سمجھنا
تعلیمی ایمانداری کے مسائل سے بچنے کے لئے، طلباء کو ہمیشہ انسٹرکٹر کی طرف سے دی گئی ہدایات کو پڑھنا اور سمجھنا چاہئے۔ اگر طلباء ہدایات کو نہیں سمجھتے ہیں تو انہیں وضاحت کے لئے بھی پوچھنا چاہئے۔ طلباء کو یہ بھی یقینی بنانا چاہئے کہ وہ جانتے ہیں کہ ان سے کیا توقع کی جا رہی ہے اور اسائنمنٹ کے لئے کون سے وسائل کی اجازت ہے۔ اس سے طلباء کو کسی بھی غلط فہمی یا غلطیوں سے بچنے میں مدد ملے گی جو تعلیمی سالمیت کے مسائل کا باعث بن سکتی ہیں۔
مدد طلب کریں
طلباء کو انسٹرکٹر یا تعلیمی مدد کی خدمات سے مدد لینی چاہئے اگر وہ اپنے تعلیم حاصل کرنے میں کسی بھی دشواری کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس میں وقت کا انتظام، اسائنمنٹس کو سمجھنا اور تعلیمی سالمیت کے مسائل سے بچنا شامل ہے۔ طلباء کو بھی مدد لینی چاہئے اگر وہ کسی خاص تعلیمی سالمیت کے مسئلے کے بارے میں غیر یقینی ہیں جیسے چوری یا دھوکہ دہی۔ مدد طلب کرنے سے نہ صرف طلباء کو تعلیمی سالمیت کے مسائل سے بچنے میں مدد ملے گی بلکہ ان کی تعلیمی کارکردگی کو بھی بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔