سینیٹ کمیٹی نے طلبہ یونین بل کی منظوری دے دی
- December 4, 2023
- 542
پیر کو سینیٹ کی کمیٹی برائے تعلیم نے وفاقی تعلیمی اداروں میں طلبہ یونینز کی بحالی کے بل کی منظوری دے دی۔ عرفان صدیقی کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں طلبہ تنظیموں کی بحالی کے بل کی کمیٹی نے توثیق کردی۔
سیکرٹری تعلیم اور وزیر تعلیم اجلاس میں شریک نہیں ہوئے جس پر کمیٹی کے چیئرمین نے برہمی کا اظھار کیا۔
عرفان صدیقی نے طلبہ تنظیموں کی بحالی سے متعلق فیصلوں میں ان کی شمولیت کی اہم اہمیت پر زور دیتے ہوئے دونوں عہدیداروں کو آئندہ اجلاسوں میں شرکت کا سختی سے حکم دیا۔
مزید برآں، انہوں نے اجلاس کے شرکاء کو ماضی میں طلبہ کی سیاسی تربیت میں طلبہ یونینز کے اہم کردار سے بھی آگاہ کیا۔
سینیٹر بہرامند خان تنگی نے بل کی اہمیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد طلبہ کو بلیک میل ہونے سے بچانا ہے۔
سینیٹر صدیقی نے کہا کہ طلبہ یونینوں پر پابندی کے باعث تعلیمی اداروں میں علاقائی بنیادوں پر تنظیمیں بن رہی ہیں جس سے ممکنہ خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔
ماضی کی پیش رفت میں، سندھ اسمبلی نے متفقہ طور پر "سندھ اسٹوڈنٹس یونین بل 2019" منظور کیا، تھا جس سے صوبے بھر کے تمام سرکاری اور نجی اداروں میں طلبہ یونینز پر پابندی ختم کردی گئی۔ سرکاری طور پابندی ختم ھونے کہ باوجود تا حال اسٹوڈنٹ یونین الیکشن نہیں ھو سکے۔
اسمبلی اراکیں کا مجموعی موقف تھا کہ اگر طلبہ یونینیں وہ کام کر سکتی ہیں جس کی ان سے توقع کی جاتی ہے تو پابندی ہٹانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ لیکن طلبہ یونینوں کو قانونی حیثیت دینے سے کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا جب تک کہ وہ قواعد و ضوابط کے تابع نہ ہوں۔