بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 15 خواتین لیکچررز کی جعلی تقرریوں کا انکشاف۔

بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 15 خواتین لیکچررز کی جعلی تقرریوں کا انکشاف۔
  • October 2, 2023
  • 268

محکمہ ہائر ایجوکیشن اینڈ کالجز (DHEC) بلوچستان نے جمعرات کو پبلک سروس کمیشن (PSC) کے ملازم جمیل سومرو کو 15 خواتین لیکچررز کی تقرریوں کی جعلی پریس ریلیز جاری کرنے کا مرکزی ملزم قرار دے دیا۔

نیوز چینل کے مطابق تحقیقات کی بنیاد پر جمیل سومرو، ملائکہ امیر، بخت امیر اور عارفہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن نے بھی مقدمہ درج کرنے کے بعد تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے اور اس کیس میں مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔

ذرائع نے انکشاف کیا کہ محکمہ تعلیم میں یہ جعلی تقرریاں بلوچستان پبلک سروس کمیشن کی جعلی پریس ریلیز کی بنیاد پر کی گئیں۔

جعلی پریس ریلیز کی بنیاد پر محکمہ تعلیم نے مارچ 2022 میں 15 خواتین لیکچررز کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کیا، ذرائع نے مزید بتایا کہ یہ تقرریاں اسلامیات، سوشیالوجی، کامرس اور براہوی کے مضامین کے لیے کی گئیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس سی کے نوٹس پر محکمہ تعلیم کی تحقیقات میں یہ تقرریاں جعلی ثابت ہوئیں۔

ذرائع نےمزید  بتایا کہ بعد ازاں ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے معاملہ محکمہ انسداد بدعنوانی کے حوالے کر دیا گیا۔

اینٹی کرپشن کی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ جعلی نوٹیفکیشن پر صرف دو خواتین نے بطور لیکچرار شمولیت اختیار کی، ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک 13 خواتین لیکچررز نے جوائن نہیں کیا۔

پرنسپل گرلز کالج چمن ملائکہ عامر کے تعاون سے شمولیت اختیار کرنے والوں میں بخت عامر اور عرفہ بھی شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ایک سال کے دوران دونوں خواتین لیکچررز نے سرکاری خزانے سے 16,06,199 روپے تنخواہ وصول کی۔

You May Also Like