سندھ ہائی کورٹ نے میٹرک اور انٹر کے طلباء کو بڑے پیمانے پر ریلیف دے دیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے میٹرک اور انٹر کے طلباء کو بڑے پیمانے پر ریلیف دے دیا۔
  • January 28, 2024
  • 219

سندھ ہائی کورٹ نے ایک بڑا ریلیف دیتے ہوئے صوبے کے تعلیمی بورڈز کو میٹرک اور انٹرمیڈیٹ دونوں کلاس کے طلباء سے امتحانی اور سرٹیفکیٹ فیس وصول کرنے سے روک دیا ہے۔

تعلیمی بورڈز کی جانب سے دائر نظرثانی کی درخواست کو جسٹس اقبال کلہوڑو اور جسٹس ارباب علی کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ سکھر بنچ نے خارج کر دیا۔ تعلیمی بورڈز کے قانونی نمائندے نے عدالت سے فیس وصولی پر پابندی عائد کرنے والے حکم نامے پر نظرثانی کی اپیل دائر کی تھی۔

تاہم، SHC نے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے طلباء کو امتحان اور سرٹیفکیٹ کی فیس سے مستثنیٰ کرنے کے اپنے سابقہ فیصلے کو برقرار رکھا۔

عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت نے 2017 میں صوبے بھر میں انٹرمیڈیٹ تک مفت تعلیم کا اعلان کیا، رپورٹ میں بتایا گیا کہ تعلیمی بورڈز کو صوبائی حکومت سے امتحانات کے انعقاد اور طلباء کو اسناد دینے کے لیے فنڈز ملتے ہیں۔

اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ صوبائی حکومت تعلیمی بورڈز کو ضروری فنڈز جاری کرے گی۔

کراچی میں انٹرمیڈیٹ کے طلباء BIEK کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں. انٹرمیڈیٹ کے امتحانات پاس نہ کرنے والے بہت سے طلباء بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کراچی (BIEK) میں بڑی تعداد میں سکروٹنی فارم جمع کرا رہے ہیں۔

علاوہ ازیں والدین نے بھی امتحانات کے نتائج پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بچت بچوں کی تعلیم پر خرچ کر رہے ہیں۔ والدین نے مزید کہا، "BIEK ہر مضمون کی جانچ پڑتال کے لیے 400 روپے وصول کر رہا ہے۔"

دوسری جانب محکمہ تعلیم نے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے، سکروٹنی فارم جمع کرانے کا سلسلہ 12 فروری تک جاری رہے گا۔

You May Also Like