یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے پاکستان کا پہلا میڈیکو لیگل امتحانی کورس شروع کر دیا۔
- October 4, 2023
- 678
یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز (UHS) نے ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا میڈیکو لیگل امتحان میں ایک اہم سرٹیفکیٹ کا آغاز کیا ہے۔ یہ کورس فرانزک میڈیسن اور طبی فقہ پر توجہ مرکوز کرتا ہے، جس کا مقصد طبی-قانونی ماہرین کی اہلیت اور پیشہ ورانہ مہارت کو بڑھانا ہے۔
طبی-قانونی امتحان میں ان افراد کا جسمانی جائزہ شامل ہوتا ہے جو غیر فطری موت یا چوٹ کا شکار ہوئے ہیں، اکثر ممکنہ قانونی مضمرات کے ساتھ، جیسے کہ حملہ، حادثات، یا مشتبہ قتل کے معاملات۔ یہ پروگرام لاہور ہائی کورٹ کے اس حکم کا جواب میں شروع ہوئا، جس میں پنجاب حکومت پر زور دیا گیا تھا ہے کہ وہ ایسے کیسز کے لیے طبی معائنہ کرنے والوں کی اہلیت کو بہتر بنائے۔
یہ کورس پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ، ہیلتھ انفارمیشن اینڈ سروس ڈیلیوری یونٹ، پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی، اور UHS کے درمیان تعاون کا نتیجہ ہے۔ یہ ایک ماہ کا ماڈیولر پروگرام ہے جو پنجاب کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے میڈیکل آفیسرز، ویمن میڈیکل آفیسرز اور ڈینٹل سرجنز کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ نصاب میں ٹاکسیکولوجی، ٹراماٹولوجی، آٹوپسی، میڈیکل لاء، اخلاقیات، میڈیکو لیگل رپورٹ رائٹنگ، شناخت، سیمپل ہینڈلنگ، پرزرویشن، اور الیکٹرانک ڈیٹا مینجمنٹ جیسے موضوعات شامل ہیں۔ ٹریننگ مختلف اداروں میں ہوگی، جن میں جناح کیمپس UHS میں فرانزک میڈیسن ڈیپارٹمنٹ، سروسز ہسپتال لاہور، جناح ہسپتال لاہور، لاہور جنرل ہسپتال، اور PFSA شامل ہیں۔
اس منصوبے کا مقصد تقریباً 400 امیدواروں کو دو سالوں میں تربیت دینا ہے، جس میں ہر ماہ 40 شرکاء کے بیچ شامل ہیں۔ شرکاء سرٹیفیکیشن امتحان کے دوران اسائنمنٹ مکمل کریں گے اور تشخیص کے لیے پورٹ فولیو جمع کرائیں گے۔
افتتاحی سیشن میں، UHS کے VC پروفیسر احسن وحید راٹھور نے اس کورس کی اہم اہمیت پر روشنی ڈالی، خاص طور پر ایسے معاملات میں جن میں طبی ماہرین کی رائے، آفت زدہ افراد کی شناخت، حملے کی تحقیقات، اور منشیات کے غلط استعمال اور بدسلوکی سے متعلق مسائل کو حل کرنا شامل ہے۔ انہوں نے فوجداری انصاف کے نظام میں طبی معائنہ کاروں کے اہم کردار پر زور دیا۔
کورس کے لیے نامزد فوکل پرسن پروفیسر سارہ غفور نے بتایا کہ اس کی ترقی میں مضامین کے ماہرین کے ساتھ وسیع مشاورت شامل ہے۔