کے پی حکومت طلباء کے لیے تعلیم کارڈ پراجیکٹ شروع کرے گی۔
- August 13, 2024
- 381
خیبرپختونخوا حکومت نے 'تعلیم کارڈ' پروجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا پائلٹ مرحلہ اپر چترال میں شروع ہوگا۔
یہ فیصلہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں وزیراعلیٰ سردار علی امین خان گنڈا پور کی زیر صدارت اجلاس کے دوران کیا گیا۔
اجلاس میں صوبائی وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم فیصل خان ترکئی، وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم، چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، سیکرٹری ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن مسعود احمد اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ نے تعلیم کارڈ کو اپنی حکومت کا ایک اہم منصوبہ قرار دیا جس کا مقصد پسماندہ علاقوں کے طلباء کو معروف اداروں سے معیاری تعلیم تک رسائی کے قابل بنانا ہے۔
انہوں نے پراجیکٹ کے فوری آغاز کو یقینی بنانے کے لیے وسائل کو تیزی سے متحرک کرنے اور ضروری انتظامات کی تیاری کی اہمیت پر زور دیا۔ محکمہ تعلیم اور مالیات کو خصوصی طور پر ہدایت کی گئی کہ وہ ان کوششوں کو کم سے کم وقت میں تیز کریں۔
مزید پڑھیں: کے پی کا پشاور میں عالمی معیار کا سائبر سیکیورٹی انسٹی ٹیوٹ قائم۔
اجلاس میں دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے دیگر اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے پشاور کے لیے جدید بس سروس کے منصوبے کی بھی منظوری دے دی۔
بس سروس چمکنی سے حیات آباد تک کے علاقے کا احاطہ کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت اس جدید ٹرانسپورٹ سروس کے آغاز کی منظوری دی ہے۔
اجلاس میں دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے دیگر اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔ حالیہ بورڈ امتحانات میں ٹاپ اسکور کرنے والی طالبہ سے کیے گئے وعدے کے مطابق، وزیر اعلیٰ نے محکمہ تعلیم کو ہدایت کی کہ طالب علم کے آبائی ضلع شانگلہ میں ایک اسکول کے قیام کو تیز کیا جائے۔
تقسیم انعامات کی تقریب کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ اس طالبہ کو، اپنے والد کی مدد سے، مقامی اسکول نہ ہونے کی وجہ سے پرائیویٹ طور پر تعلیم حاصل کرنے کے لیے طویل فاصلہ طے کرنا پڑا، بالآخر اس نے امتحانات میں ٹاپ پوزیشن حاصل کی۔