پنجاب حکومت 30,000 وزیٹنگ سکول ٹیچرز بھرتی کرے گی۔
- March 25, 2024
- 827
پنجاب حکومت نے تدریسی عملے کی کمی کو پورا کرنے کے لیے پہلے مرحلے کے تحت سکولوں میں 30 ہزار وزیٹنگ ٹیچرز بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ (SED) کو صوبے میں 115,000 اساتذہ کی کمی کا سامنا ہے۔
گزشته حکومت نے بھرتی کے طریقہ کار میں بھی تبدیلی کرتے ہوئے پی پی ایس سی جیسا امتحان لینا لازمی قرار دے دیا۔
حکومت نے کالجوں میں اسامیوں کو پُر کرنے کے لیے کالج ٹیچنگ انٹرنز (سی ٹی آئیز) بھی متعارف کروائے اور موجودہ حکومت کو یہ بھی مشورہ دیا گیا کہ وہ اس کمی کو پورا کرنے کے لیے سی ٹی آئیز متعارف کرائیں۔ نئے گریجویٹس کو سی ٹی آئی کی پوسٹ کے لیے درخواست دینے کی اجازت دی گئی اور انہیں ماہانہ 25,000 روپے تنخواہ دی گئی۔
تاہم، ایس ای ڈی کے ذرائع نے بتایا کہ موجودہ حکومت 30,000 سکول ٹیچروں کو وزٹنگ کی بنیاد پر بھرتی کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور انہیں فی لیکچر تنخواہ دی جائے گی۔
حکومت وزیٹنگ ٹیچرز کی تنخواہوں کے لیے سکول کونسلز کو اضافی فنڈز جاری کرے گی اور کونسلیں سکولوں کے اخراجات کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے فنڈز بھی پیدا کریں گی۔
پنجاب ٹیچرز یونین (پی ٹی یو) کے جنرل سیکریٹری رانا لیاقت نے بتایا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ محکمہ اسکول میں بھرتی شروع کرے اور کمی کو پورا کرنے کے لیے مستقل بنیادوں پر اساتذہ کی تقرری کرے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں تقریباً 115,000 سکول اساتذہ کی کمی ہے اور اسے مستقل بنیادوں پر اساتذہ کی بھرتی سے ہی پورا کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آنے والے اساتذہ کو یومیہ اجرت کے ماڈل پر تنخواہ دی جائے گی اور اس سے سکولوں کے لیے اضافی مسائل پیدا ہوں گے۔
2022 میں، پنجاب حکومت نے 25 سال تک خدمات انجام دینے کے بعد 55 سال سے زائد عمر کے تمام سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کو قبل از وقت ریٹائرمنٹ کا اختیار دینے والی پالیسی کا اعلان کیا تھا۔
ہزاروں اساتذہ نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ کے لیے درخواستیں دی تھیں لیکن نئی پالیسی کے تحت ان کی درخواستوں پر غور نہیں کیا گیا۔ ایس ای ڈی نے صوبے میں قبل از وقت ریٹائرمنٹ کے لیے اسکول ٹیچرز کی طرف سے دائر ہزاروں درخواستوں کو مسترد کر دیا تھا۔