سندھ میں طلباء کی حاضری کی ڈیجیٹل نگرانی سے ڈراپ آؤٹ کم کرنے کا فیصلہ

سندھ میں طلباء کی حاضری کی ڈیجیٹل نگرانی سے ڈراپ آؤٹ کم کرنے کا فیصلہ
  • October 15, 2025
  • 339

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ اسکول ایجوکیشن کو ہدایت کی ہے کہ طلباء کی حاضری پر نظر رکھنے، اسکول چھوڑنے کی شرح کو کم کرنے اور غیر حاضری کی وجوہات کو دور کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کیا جائے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تعلیمی معیار میں بہتری صوبے میں ایک مضبوط اور قابل انسانی وسائل کی بنیاد ہے۔

سٹوڈنٹ اٹینڈنس مانیٹرنگ اینڈ ریڈیس سسٹم (SAMRS) کے آئندہ آغاز کے حوالے سے ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے، انہوں نے تعلیمی حکام کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ نیا نظام غیر حاضرین کی شناخت کرے اور تدریسی ماحول میں بنیادی مسائل کی بھی تحقیقات کرے اور بروقت مداخلت کو یقینی بنائے۔

وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں وزیر تعلیم سید سردار شاہ، چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ نجم شاہ، سیکرٹری سکول ایجوکیشن زاہد عباسی، سیکرٹری خزانہ فیاض جتوئی، سیکرٹری وزیراعلیٰ رحیم شیخ اور دیگر نے شرکت کی۔

SAMRS، اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ (SELD) کا ایک تاریخی اقدام، سندھ ارلی لرننگ اینہانسمنٹ تھرو کلاس روم ٹرانسفارمیشن (SELECT) پروجیکٹ کے تحت تیار کیا گیا ہے۔

سندھ حکومت، ورلڈ بینک اور گلوبل پارٹنرشپ فار ایجوکیشن (GPE) کے تعاون سے اس نظام کا مقصد تعلیم کے شعبے کو مضبوط بنانے کے لیے ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا ہے۔

اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے، وزیر تعلیم نے SAMRS کو غیر حاضری کو دور کرنے اور اسکول کے ماحول، اساتذہ کی کارکردگی، اور طالب علم کے سیکھنے کے نتائج سے متعلق وسیع تر مسائل کی نشاندہی کرکے ڈراپ آؤٹ کی شرح کو کم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی ایک حل بتایا۔

انہوں نے کہا کہ یہ نظام آف لائن موبائل ایپلیکیشن اور ڈیش بورڈ کے ذریعے ریئل ٹائم ڈیٹا اکٹھا کرنے، حاضری کی ریکارڈنگ اور اسکولوں سے براہ راست کلیدی اشارے پیش کرتا ہے۔ ابتدائی طور پر 12 اضلاع کے 600 اسکولوں میں شروع کیے گئے اس پروگرام کا مقصد سندھ کے تمام اسکولوں کو مرحلہ وار احاطہ کرنا ہے۔

انہوں نے اس اقدام کو سندھ کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا، نہ صرف پاکستان میں بلکہ گلوبل ساؤتھ، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے لیے ایک ماڈل کے طور پر، جہاں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے اور طلبہ کو برقرار رکھنے میں مدد کے لیے ٹیکنالوجی کو تیزی سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ پروگرام کا آغاز جلد ہی ایک تقریب میں کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے تعلیمی اصلاحات کے حوالے سے حکومتی عزم کو جاری رکھنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا: "تعلیم ہمارے انسانی وسائل کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ ہمارے طلباء کے مستقبل میں سرمایہ کاری سندھ کی ترقی اور خوشحالی کو یقینی بناتی ہے۔"

انہوں نے صوبے بھر میں تعلیم کو قابل رسائی اور موثر بنانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی فعال شمولیت کی ضرورت پر زور دیا۔

You May Also Like