ایچ ای سی نے افغان طلباء کے لیے 4500 وظائف کا اعلان کیا۔
- November 3, 2023
- 404
ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے افغان شہریوں کے لیے علامہ محمد اقبال اسکالرشپ پروگرام کے تیسرے مرحلے کا آغاز کر دیا ہے۔ اس نئے مرحلے کے تحت افغان طلباء کو تین سال کی مدت میں اعلیٰ درجہ کی پاکستانی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے 4500 وظائف دیے جائیں گے۔
اس بات کا اعلان وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت جناب مدد علی سندھی نے جمعرات کو ایچ ای سی سیکرٹریٹ میں پروگرام کے فیز II کے تحت اپنی تعلیم مکمل کرنے والے 281 افغان طلباء کی گریجویشن تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ان طلباء نے پاکستان بھر کی 25 یونیورسٹیوں سے گریجویشن کیا ہے اور میڈیسن، انجینئرنگ، ایگریکلچر، مینجمنٹ اور کمپیوٹر سائنس سمیت مختلف شعبوں میں بیچلر اور ماسٹرز کی ڈگریاں حاصل کی ہیں۔ اسکالرشپ پروجیکٹ کے پہلے دو مرحلوں کے دوران اب تک 6000 افغان طلباء کو اسکالرشپ دی جا چکی ہے۔
وزیر نے ان پر زور دیا کہ وہ افغانستان کو درپیش چیلنجوں کی نشاندہی کریں اور حل تلاش کرنے کے لیے اپنی فکری صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔ انہوں نے افغان طلباء اور فیکلٹی کی استعداد کار میں اضافے کی اہم ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان میں اسکالرشپ کے ذریعے افغان طلباء کے لیے اعلیٰ تعلیم کے مواقع کی فراہمی میں ایچ ای سی کے اہم کردار کا بھی اعتراف کیا۔
اپنے خطبہ استقبالیہ میں چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے طلباء کو ان کی کامیابیوں پر مبارکباد دیتے ہوئے ان کی محنت اور لگن کو سراہا۔ انہوں نے خاص طور پر افغان طلباء کی تعریف کی جنہوں نے اپنے اپنے ڈگری پروگراموں میں پہلی پوزیشن حاصل کی اور تمام طلباء کو متعدد چیلنجز کے خلاف مضبوطی سے کھڑے ہونے کا اعتراف کیا۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان قریبی تعلقات کو پڑوسی ممالک کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے، انہوں نے دونوں ممالک کو بھائی قرار دیتے ہوئے، افغانستان کی حمایت اور مدد میں پاکستان کی ذمہ داری پر زور دیا۔
چیئرمین نے کیریئر کی ترقی میں نیٹ ورکنگ کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی، اور طلباء کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں، انہیں یاد دلاتے ہوئے کہ پاکستان ان کا دوسرا گھر ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان افراد نے جو علم اور مہارت حاصل کی ہے وہ نہ صرف ان کے خاندانوں کو روشن کرے گی بلکہ ان کی پیشہ ورانہ اور ذاتی زندگی میں باخبر فیصلہ سازی کو بھی فروغ دے گی۔
انہوں نے سماجی ترقی کو آسان بنانے میں ایک تعلیم یافتہ معاشرے کی اہمیت پر زور دیا۔ مسٹر درانی نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہم آہنگی والے تعلقات پر زور دیتے ہوئے اختتام کیا، دونوں ممالک کے درمیان موجود پیارے رشتے اور ان کے مشترکہ مستقبل پر اس کے مثبت اثرات پر زور دیا۔