اٹلی کا پاکستان میں اسکول سے باہر بچوں کی تعلیم کے لیے ریڈیو ایجوکیشن پروگرام شروع کرنے کا عندیہ۔
- June 25, 2024
- 484
پاکستان میں اٹلی کی سفیر ماریلینا ارمیلن نے انٹرایکٹو ریڈیو انسٹرکشن (آئی آر آئی) کے ذریعے پاکستان میں اسکول سے باہر بچوں کی تعلیم کے لیے پہل کی ہے۔
پاکستان کے دیہی علاقوں میں بہت سے بچوں کے لیے تعلیم اب بھی ایک خواب ہے۔ اس لیے اس نے ریڈیو براڈکاسٹ کے ذریعے اندراج اور تعلیم کے فوائد کو اجاگر کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
اس اقدام سے اسکولوں کے لیے پائیدار ترقی کے طریقوں کے بارے میں عملی معلومات کا اشتراک کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
اے پی پی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، سفیر نے انکشاف کیا کہ آئی آر آئی کا ایک اہم اقدام اگلے ماہ سامنے آنے والا ہے، جو لاکھوں اسکول سے باہر بچوں کے لیے سیکھنے تک رسائی کی نئی وضاحت کرنے کے لیے تیار ہے۔
اٹلی، مقامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر اور یونیسکو کے تعاون سے، پاکستان بھر میں تعلیمی خلا کو پر کرنے اور پسماندہ کمیونٹیز کو بااختیار بنانے کے لیے ایک اہم 'ریڈیو ایجوکیشن' پروگرام شروع کرے گا۔
پاکستان کو 62 فیصد شرح خواندگی اور تعلیمی رسائی میں نمایاں تفاوت کے ساتھ سخت چیلنجز کا سامنا ہے۔
ماریلینا نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ایک مضبوط تعلیمی ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے میں حکومت، اساتذہ اور والدین کے اہم کردار پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ اٹلی، اپنے بھرپور تعلیمی ورثے کے ساتھ، یونیسکو کے تعاون سے دور دراز علاقوں میں ریڈیو تعلیم جیسے منصوبوں کے ذریعے پاکستان کی حمایت کرتا ہے۔
میلان اور لاہور کے درمیان براہ راست پروازوں کا امکان، اٹلی میں متحرک پاکستانی تارکین وطن کی ضرورت کو پورا کرے گا، دوطرفہ رابطوں اور ثقافتی تبادلے کے لیے ایک امید افزا مستقبل کا اشارہ ہے۔
یونیسکو کے ساتھ ان کے تعاون میں "لڑکیوں کے تعلیم کے حق کی حمایت" جیسے منصوبے شامل ہیں، 6,570 لڑکیوں کا اندراج اور 457 اساتذہ کو جدید طریقوں سے تربیت دینا اس پروگرام کا مقصد ہے۔
آنے والا 'ریڈیو ایجوکیشن' پروجیکٹ اسکول کے بعد کی تعلیم اور کمیونٹی کی لچک کو بڑھانے کے لیے انٹرایکٹو ریڈیو انسٹرکشن کا استعمال کرے گا۔
ماریلینا نے افراد کو بااختیار بنانے اور سماجی و اقتصادی نتائج کو بہتر بنانے میں خواندگی کے کردار پر زور دیا۔
سفیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اٹلی کا عزم پاکستان میں بین الاقوامی تعاون کے اثرات کو اجاگر کرتا ہے، تعلیم اور پائیدار ترقی کے ذریعے مزید مساوی مستقبل کے راستے کھلتے ہیں۔