فیصلہ سازی کی نفسیات
- June 4, 2023
- 486
فیصلہ کرنا ہماری روزمرہ کی زندگی کا اہم حصہ ہے۔ ہمیں روزانہ بہت سے چھوٹے بڑے اہم اور غیر اہم فیصلے لینے پڑتے ہیں جو ہماری زندگی پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ اس ٹاپک پر ہم کوگنیٹو باسز کو اردو زبان میں سمجھنے اور عبور حاصل کرنے کی تفصیل اس بلاگ میں پیش کریں گے۔
علمی تعصبات ہمارے فیصلہ کرنے کو متاثر کرنے والی ذہنی رجحانات ہیں۔ یہ رجحان ہماری سوچ کو تبدیل کرتے ہیں اور ہمیں غلط فیصلوں کی طرف مائل کرتےہہیں۔ ان باسز کی شناخت کرنا اہم ہے تاکہ ہم ان سے نمٹ سکیں اور صحیح فیصلے کر سکیں۔
ایک اہم علمی تعصبات ہمیں زیادہ تر ادھوری معلومات پر اعتماد کرنے پر مجبور کرتا ہے اور ہمیں عموماً مکمل تصویر سے محروم کرتا ہے۔ یہ ہمارے فیصلے کو تبدیل کرتا ہے اور ہمیں بیکار اور ناقص تجربات پر یقین کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
گھبراہٹ ایک عام انسانی احساس ہے۔ ہم سب کو اس کا تجربہ اس وقت ہوتا ہے جب ہم کسی مشکل یا کڑے وقت سے گزرتے ہیں۔
خطرات سے بچاؤ، چوکنا ہونے اور مسائل کا سامنا کرنے میں عام طور پر خوف اور گھبراہٹ مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔ تاہم اگر یہ احساسات شدید ہوجائیں یا بہت عرصے تک رہیں تو یہ ہمیں ان کاموں سے روک سکتے ہیں جو ہم کرنا چاہتے ہیں اور اس کے نتیجے میں ہماری زندگی تکلیف دہ ہوسکتی ہے۔
فوبیا کسی ایسی مخصوص صورتحال یا چیز کا خوف ہے جو خطرناک نہیں ہوتی اور عام طور پر لوگوں کے لیے پریشان کن نہیں ہوتی۔
گھبراہٹ کا شکار افراد ان علامات کی وجہ سے یہ سمجھتے ہیں کہ انہیں کوئی شدید جسمانی بیماری ہو گئ ہے، گھبراہٹ سےان علامات میں اور زیادہ اضافہ ہو جاتا ہے۔ گھبراہٹ کے غیر متوقع اچانک دورے پینک کہلاتے ہیں۔ اکثر گھبراہٹ اور پینک کے ساتھ ڈپریشن بھی ہوتا ہے۔ جب ہم اداس ہوتے ہیں تو ہماری بھوک ختم ہوجاتی ہے اور مستقبل تاریک اور مایوس کن نظر آتا ہے۔
فوبیا
ایک ایسا شخص جسے فوبیا ہو اس میں اوپر بیان کی گئی گھبراہٹ کی شدید علاما ت پائی جاتی ہیں۔ لیکن یہ اس وقت ظاہر ہوتی ہیں جب وہ کسی ایسی خاص صورتحال میں ہوں جس میں انہیں شدید گھبراہٹ ہوتی ہو۔ دیگر اوقات میں انہیں گھبراہٹ نہیں ہوتی۔ اگر آپ کو کتوں کا خوف ہو تو آپ اس وقت بالکل ٹھیک ہونگے جب کتے آپ کے آس پاس نہ ہوں۔ اگر آپ کو بلندی کا خوف ہو تو زمین پر آپ ٹھیک رہیں گے۔ اگر آپ ہجوم کا سامنا نہ کرسکتے ہوں تو اکیلے میں آپ آرام سے رہیں گے۔
فوبیا میں مبتلا شخص ایسی ہر صورتحال سے بچنے کی کوشش کرتا ہے جو اسے گھبراہٹ میں مبتلا کرسکتی ہے لیکن اصل میں اس طرح وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ یہ فوبیا شدید ہوجاتا ہے۔ اس کا یہ بھی مطلب ہوسکتا ہے کہ متاثرہ شخص کی زندگی ان احتیاطی تدابیر کی محتاج ہوجائے جو اسے ان صورتحال سے بچنے کے لیے اختیار کرنی پڑتی ہیں۔ اس بیماری سے متاثرہ افراد کو معلوم ہوتا ہے کہ ایسا کوئی حقیقی خطرہ نہیں ہے، انھیں اپنے خوف بیوقوفانہ لگتے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ انھیں کنٹرول نہیں کرسکتے۔ وہ فوبیا جو کسی پریشان کن واقعے یا حادثے کے نتیجے میں شروع ہوا ہو اس کے ختم ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
کیا یہ عام ہیں؟
ہر دس میں سے ایک شخص کو زندگی میں کبھی نہ کبھی تکلیف دہ گھبراہٹ یا فوبیا کا سامنا ہوتا ہے۔ تاہم زیادہ تر افراد اس کا علاج نہیں کرواتے۔
وجوہات
ہم میں سے کچھ لوگوں کی طبیعت اس طرح کی ہوتی ہے کہ وہ ہر بات پہ پریشان رہتے ہیں۔ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ اس طرح کی طبیعت جینز کے ذریعے وراثت میں بھی مل سکتی ہے۔ تاہم وہ لوگ بھی جو قدرتی طور پر ہر وقت پریشان نہ رہتے ہوں اگر ان پر بھی مستقل دباؤ پڑتا رہے تو وہ بھی گھبراہٹ کا شکار ہوجاتے ہیں۔
کبھی کبھار گھبراہٹ کی وجہ بہت واضح ہوتی ہے اور جب مسئلہ حل ہوجائے تو گھبراہٹ بھی ختم ہوجاتی ہے۔ لیکن کچھ واقعات اور حالات اتنے تکلیف دہ اور خوفناک ہوتے ہیں کہ ان کی وجہ سے پیدا ہونے والی گھبراہٹ واقعات کے ختم ہونے کے طویل عرصے بعد تک جاری رہتی ہے۔ یہ عام طور پر اس طرح کے واقعتا ہوتے ہیں جن میں انسان کی جان کو خطرہ ہو مثلاً کار یا ٹرین کے حادثات اور آگ وغیرہ۔ ان واقعات میں شامل افراد مہیںوں یا سالوں تک گھبراہٹ اور پریشانی کا شکار رہ سکتے ہیں چاہے خودانھیں کوئی جسمانی چوٹ نہ لگی ہو۔ یہ علامات پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر میں پائی جاتی ہیں۔
دوسری اہم کوگنیٹو باس تصدیق کی طرف کی باس ہے۔ یہ باس ہمیں اپنی موجودہ تصور کی تصدیق کرنے پر مجبور کرتا ہے اور ہمیں نئی معلومات کو نظرانداز کرنے کی بجائے اپنے تصور پر جمے رہنے پر مجبور کرتا ہے۔ یہ ہمارے تحقیقی پروسیس کو ترک کر دیا کرتا ہے اور ہمیں اعتبار پر قائم رہنے کی ضرورت کو کم کرتا ہے۔
اس کے علاوہ ، بیشتر کوگنیٹو باسز میں شامل ہیں Confirmation preferences, emphasis on perception, intellectual thinness, durability, completion layer, and standard flaws of perception ۔ یہ تمام باسز ہماری فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو renounced کرتی ہیں اور ہمیں درست طور پر سوچنے سے روکتی ہیں۔
decision makingہمارے فیصلوں پر ہمارا قابو بڑھانے میں مدد کر سکتا ہے۔ ہمیں کوگنیٹو باسز کو سمجھنا اور ان سے نمٹنا ضروری ہے تاکہ ہم صحیح فیصلوں کا انتخاب کر سکیں۔ ایسا کرنے کے لئے ہمیں اپنے ذہنی عمل کو نکھارنا پڑے گا تاکہ ہم دوسری مضبوط رائے کا استعمال کرنا، نئی معلومات کی تلاش کرنا، اور اپنے تصور کی تصدیق کرنے پر مزید فوکس کرسکیں ۔ یہ ہمیں ذہنی باسز کو Multiple decorations. سے پیچھے چھوڑ کر درست فیصلوں کی طرف قدم بڑھانے میں مدد کرے گی۔