فلموں میں خیالی زبانیں
- May 28, 2023
- 728
ڈئیر ویورز ہماری آج کی ایجوکیشنل بلاگ آپ کو فلمز اور ان میں یوز کی جانے والی خیالی زبانوں کے متعلق ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ خیالی زبانیں ادبی اور فلمی دنیا میں ایک دلچسپ ہسٹری رکھتی ہیں۔ ان خیالی زبانوں کی مادہ کاری میں خیالی لوگ خیالی دنیا میں اپنے انحصار کے اظہار کرنے کا طریقہ بھی پایا جاتا ہے۔ اس بلاگ میں ہم خیالی زبانوں کی تاریخ ان کے اہمیت اور ان کے ادب اور فلموں پر اثرات کے بارے میں جانیں گے۔
سب سے مشہور خیالی زبان سنسکرت ملتی ہے جو خیالی دنیا کے لوگوں کی زبان تھی۔ ان. خیالی زبانوں کا اہم کردار ادب اور فلم میں بہت وسیع ہے۔ ان زبانوں کا استعمال نہ صرف خیالی دنیا میں منظر عام پر لایا جاتا ہے بلکہ ان سے واقعی دنیا کو بھی اثرات پہنچتے ہیں۔ اسی طرح، فلموں میں بھی خیالی زبان کا استعمال عام ہو چکا ہے جو لوگوں کے دلچسپی کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
ایک معیاری فلم کا تصور ایک کہانی ، افسانے یا ڈرامے کی تخلیق سے قبل مشکل ہے۔ اردشیر ایرانی کی پہلی بولتی فلم "عالم آرا" (1931ء) پہلے پارسی تھیٹر کا مقبول ڈرامہ ہوا کرتا تھا جسے بعد سلولائڈ پر منتقل کر دیا گیا تھا۔ اس وقت سے لے کر عہد حاضر تک اردو ادب کے مشہور افسانے، کہانیاں اورڈرامے فلموں میں ڈھلتے رہے ہیں، خاموش فلموں میں بھی کچھ اس طرح ہوتا رہا۔
فلم کی کہانی، منظر اور ڈائیلاگ لکھنے کا کام ادیبوں اور گیت و نغمات تخلیق کرنے کا کام شاعروں کے سپرد ہوا۔ اسی کے ساتھ ساتھ فلم میں سنجیدگی آتی گئی اور اس کا معیار بلند ہوتا گیا۔ اس کو مجبوری کہہ لیجیے یا ضرورت کہ فلمی دنیا سے وابستہ ہرادیب و شاعر عوام کی ذہنی سطح سے سمجھوتا کرنے پر مجبور و بے بس ہے۔ جو ایسا نہیں کر پاتے انہیں اس نگری سے ہجرت کرنا پڑتی ہے۔
ٹالسٹائی نے بہت پہلے ایسے فلمی سمجھوتے کا خطرہ محسوس کرتے ہوئے کہا تھا:
"وہ دن دور نہیں جب ہینڈل سے گھومنے والی ایک مشین (کیمرہ) ہم ادیبوں کی زندگی چکر میں ڈال دے گی اور دنیا میں لکھنے لکھانے کا نیا سلسلہ شروع ہوگا"۔
واقعی ایسا ہوا بھی، کیمرہ نے ادیبوں اور شاعروں کو چکر میں ڈال دیا۔ ان میں بہت سے ایسے ہیں جو اس مشین سے سمجھوتا کرنے پر مجبور ہیں۔اس کے ساتھ ہی انسان اپنے آغاز سے ہی ایک فینٹسی کے سحر میں رہا ہے۔
جنوں ،بھوتوں ،پریوں دیو کی کہانیاں اور ایسے جادوئئ واقعات جن قصہ کہانیوں کا حصہ ہوں انہیں ہمیشہ پسند کیا گیا ہے- وقت کے ساتھ یہ قصے دوسرے پلانٹ کے ایلین وغیرہ کے گرد گھونے لگے اور اب ایسی فلمز کے ساتھ ساتھ کچھ ایسی ہی لینگویجز بھی یوز ہونے لگیں جو بالکل نئی تھیں۔ لوگوں نے انہیں پسند کیا اور اس طرح فلمز کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔
ان خیالی زبانیں کے استعمال کا ادب اور فلم پر بہت زیادہ اثر ہوتا ہے۔ یہ لوگوں کو خیالی دنیا کے قریب لے جاتی ہیں اور انہیں ایک جادوئی دنیا کی داستانوں اور کہانیوں کے ساتھ جوڑ دیتی ہیں ۔
جیسے عمرو عیار کی کہانیاں ۔۔۔۔نیلم پری اور ظالم جادوگر ۔۔۔۔بوتوں کی دنیا ۔۔۔۔۔پرستان کی سیر اور اب ۔ دوسرے پلانیٹ کے ایلینز وغیرہ اسٹار وار جیسی سیرز نے مقبولیت کے ریکارڈ قائم کیے ہیں۔
ان خیالی زبانوں کے استعمال سے فلموں میں خیالی دنیا کی تفصیلات کو حقیقی بنایا جا سکتا ہے اور ان ایکٹیوٹیز کو حقیقت میں بدل کر لوگوں کو دکھایا جاتا ہے۔