طلباء کو سیکھنے کے مختلف انداز کے ساتھ کیسے پڑھایا جائے
- April 8, 2023
- 427
ہر طالب علم اپنے سیکھنے کے انداز میں منفرد ہوتا ہے۔ کوئی جلدی سیکھنے کو ترجیح دیتا ہے، کوئی کسی خاص سبجکٹ میں دلچسپی لے رہا ہوتا ہے، کوئی پڑھائی سے بیزار نظر آتا ہے تو کوئی بچہ پڑھائی میں بظاہر دلچسپی تو نہیں دکھا رہا ہوتا لیکن خاموشی سے اپنی پڑھائی میں مصروف رہتا ہے اور امتحان کے نتائج میں سب کو حیران کر دیتا ہے۔
اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بچوں کی اپنی عادات ہوتی ہیں اور اپنے مزاج کے مطابق چیزیں سیکھنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ جب کہ اساتذہ کرام بچوں کو سکھانے کے عمل میں پوری لگن اور جستجو کے باوجود سو فیصد نتائج حاصل نہ کرنے پر مایوسی کا اظہار بھی کرتے ہیں۔ یہ اس لئے ہوتا ہے کہ ہم سارے بچوں پر ایک ہی نقطہء نظر استعمال کر رہے ہوتے ہیں۔
معاون کا ماننا ہے کہ اگر ہم بچوں کو سکھانے کے عمل میں مختلف حکمتِ عملیوں کو استعمال کریں تو بچے زبردست نتائج دیں گے۔
اب یہ ایک استاد پر منحصر کرتا ہے کہ وہ اس بات کو پہچانے کہ نصاب کے ہر پہلو کو کب اور کیسے پڑھایا جائے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کلاس روم میں موجود ہر بچہ واضح انداز میں سمجھ رہا ہے۔
وژؤل لرننگ Visual Learning
وژؤل لرننگ سے مراد آنکھوں سے دیکھ کر سیکھنے کا عمل ہے۔ سکھانے کے اس طریقے میں موضوع یا سبجکٹ کے بارے میں کارٹون، وڈیو رکارڈنگ، ڈرائنگ، چارٹس اور تصاویر شامل ہوتی ہیں۔ یہ طریقہ عام طور پر بچوں کو نئی چیزیں سکھانے کے لئے بہترین سمجھا جاتا ہے۔ جیسے بچوں کو نظامِ شمسی کے بارے میں سمجھانے کے لئے وژؤل لرننگ سے بہتر طریقہ کوئی اور نہیں ہو سکتا ہے۔ اس طریقہء کار میں بچوں کو دکھایا جانے والا مواد بہترین انداز میں سمجھ آ جاتا ہے اور ان کی یاداشت میں لمبے عرصے تک قائم رہتا ہے۔ کسی بھی موضوع پر وژؤل لرننگ کا استعمال کرتے ہوئے بچوں کو سکھانے کے بعد بچوں کو اس موضوع پر ڈرائنگ کی مشق کروانا سب سے اہم پہلو ہوتا ہے تاکہ اس بات کا اندازہ لگایا جا سکے کہ بچے نے موضوع کے بارے میں کتنی سمجھ حاصل کی ہے۔
اورل لرننگ Aural Learning
اورل لرننگ سے مراد سننے کے ذریعے سکھانے کا عمل ہوتا ہے۔ اس میں موسیقی، تقریر یا آواز کی شکل میں بات سمجھانا ہے۔ اورل لرننگ میں کسی بھی موضوع پر آڈیو رکارڈنگ یا آڈیو بُکس بنا کر بچوں کو سیکھنے کا مواد دیا جاتا ہے تاکہ بچہ بار بار اس رکارڈنگ کو سن کر اچھی طرح سے سیکھ سکے۔
کائینستھیٹک لرننگ kinesthetic learning
کائینستھیٹک لرننگ سے مراد سُننے اور دیکھنے کی بجائے اشیاء کو چھُو کر سیکھنا ہے۔ جیسے موسیقی کے آلات بجانا، کسی تاریخی عمارت پر جاکر معلومات حاصل کرنا، سمندر کنارے پانی کا تجزیہ کرنا، الفابیٹ سیکھتے وقت، بچوں کو انگلیوں سے پلاسٹک سے بنے حروف کو چھو کر اونچی آواز میں کہلوانا۔ جغرافیہ کے بارے میں سیکھتے وقت، آپ ایک گلوب یا نقشہ استعمال کرتے ہیں اور جسمانی طور پر مختلف ممالک اور ان کے مقامات کی طرف اشارہ کر سکتے ہیں۔ تاریخ کے بارے میں سیکھاتے وقت، آپ مختلف زمانوں یا تاریخی واقعات کے مناظر پیش کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، پاکستان کی آزادی کے تاریخی مناظر پر بچوں سے ڈرامہ یا تھیٹر کروا سکتے ہیں۔ کائنستھیٹک لرننگ کو ٹیکٹائل لرننگ tactile learning بھی کہا جاتا ہے۔
پڑھ کر / لکھ کر سیکھنا Reading/writing learning
پڑھانے کا یہ طریقہ سب سے عام ہے جو صدیوں سے چلتا رہا ہے۔ اس میں بچوں کو لکھنے اور پڑھنے کے سہارے چیزوں کے بارے میں سکھایا جاتا ہے۔ آج کے دور میں لکھنے اور پڑھنے کا زبردست طریقہ بچوں سے کسی بھی موضوع پر تحقیق کروانا شامل ہے۔ انٹرنیٹ کے جدید دور میں معلومات کو ایک پیج پر اپنے ہاتھوں سے لکھوانے کا اسائنمنٹ دے کر کلاس میں اونچی آواز میں پڑھانا سب سے بہترین طریقہ ہے۔
سوشل لرننگ Social learning
سوشل لرننگ میں ایسے بچے ہوتے ہیں جو اکیلے لکھنے اور پڑھنے کی بجائے دوستوں اور ساتھیوں سے ٹیم ورک کے طور پر بہتر انداز میں چیزوں کے بارے میں سمجھتے ہیں۔ یہ اس لئے ہوتا ہے کیونکہ اس طرح کے بچوں کو اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر پڑھنے میں حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ سوشل لرننگ کے لئے کلاس میں بچوں کے گروپس بنا کر انہیں کوئی ٹاسک دے کر چیزوں کو سمجھنے کے بعد کلاس کو سمجھانا بہترین طریقہ ہے۔
حتمی خیالات
ایک اچھا استاد اپنی کلاس روم میں سکھانے کے مختلف انداز کا انتخاب اور استعمال کرنا جانتا ہے۔ "معاون" کا یہ دعویٰ ہے کہ اوپر بتائی گئی تجاویز پر عمل کر کے زبردست نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ یہ ایک قابل استاد پر منحصر ہے کہ وہ بچے کی نفسیات کو سمجھ کر کون سا پڑھانے کا طریقہ استعمال کرتا ہے۔