استاد کی عدم دلچسپی اور طالبِ علم کی کامیابی کے مابین تعلق

استاد کی عدم دلچسپی اور طالبِ علم کی کامیابی کے مابین تعلق
  • April 10, 2023
  • 482

دنیا کی آبادی سات ارب لوگوں سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس سات ارب آبادی میں ڈاکٹرز، انجنیئرز، اکاؤنٹنٹ، وکلاء، صحافی، استاد اور بیشمار پیشہ رکھنے والے افراد شامل ہیں۔ لیکن دنیا میں سب سے مقدس پیشہ استاد ہونا ہے کیونکہ ایک استاد ہی طالبِ علم کی بہتر انداز میں تربیت اور ذہن سازی کرتا ہے اور اسے پیشہ ور فرد بنانے میں انتھک محنت کرتا ہے۔ 

لیکن اگر ایک استاد کی اپنے پیشے سے جذباتی وابستگی کم پڑ جائے یا اپنے پیشے سے تھک جائے تو اس کا نتیجہ کیا ہوگا؟ اس بات سے صاف اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ جذباتی طور پر استاد کی اپنے پیشے میں دلچسپی کے کم ہونے سے منفی نتائج برآمد ہونگے۔ آج کے مضمون میں، ہم ایک استاد کا جذباتی طور پر تھک جانے کا تعلق اس کے طلباء کی کامیابی پر پڑنے والے اثرات کو دیکھیں گے۔

استاد کی عدم دلچسپی سے کیا مراد ہے؟

اوکسفرڈ ڈکشنری کے مطابق انگریزی میں برن آئوٹ کی لغوی معنی جذباتی طور پر تھک جانا ہے اور یہی اصطلاح جب ہم استاد کے لیے استعمال کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہوتا ہے ایک استاد کا اپنے کام میں یا اپنے پیشے میں عدم دلچسپی بنتا ہے۔

عدم دلچسپی کا اندازہ چند عوامل سے لگایا جاسکتا ہے جس میں ملازمت سے مطمئن نہ ہونا، غیر حاضری میں اضافہ اور کام میں دلچسپی نہ دکھانا وغیرہ، شامل ہیں۔

عدم دلچسپی (برن آؤٹ) کی وجہ

برن آؤٹ مختلف عوامل کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ ان میں کام کا بوجھ، ملازمت کے مطالبات، وسائل کی کمی، کم تنخواہ اور ساتھیوں کی جانب سے ناکافی تعاون بھی شامل ہے۔ تھکاوٹ، بے آرامی، بے خوابی، چڑچڑاپن اور پریشانی سمیت جسمانی اور نفسیاتی علامات میں سے کوئی بھی عدم دلچسپی کا باعث بن سکتا ہے۔ ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ یہ برن آؤٹ ملازمت کی کارکردگی اور اطمینان میں کمی، غیر حاضری میں اضافہ اور پیشے کو مکمل طور پر چھوڑنے کا بھی باعث بنتا ہے۔

طالب علم کی کامیابی پر ٹیچر برن آؤٹ کا اثر

تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ اساتذہ کی عدم دلچسپی طالب علم کی کامیابی پر نمایاں اثر ڈالتی ہے۔ جن طلباء کو عدم دلچسپی کے ساتھ پڑھایا گیا ان کی تعلیمی کارکردگی بہت کم رہی جب کہ دلچسپی اور حاضر دماغی سے پڑھانے والے اساتذہ کے طلباء نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

 استاد کی فلاح و بہبود کی اہمیت

طالب علم کی کامیابیوں پر اساتذہ کے اثرات کے پیش نظر، اساتذہ کی فلاح و بہبود کو ترجیح دینا ضروری ہے۔ فلاح و بہبود کی غرض سے ایسی پالیسیوں اور پروگراموں کو نافذ کرنا ہوگاجس میں کام کا بوجھ کم کرنا، وسائل اور مدد فراہم کرنا اور کام کے حالات کو بہتر بنانا شامل ہو۔ مزید یہ کہ اساتذہ کو خود کی صحت کی دیکھ بھال کے مواقع فراہم کرنا بھی بہت ضروری ہیں، جیسے دماغی صحت، تناؤ میں کمی  اور پیشہ ورانہ ترقی کا جامع پروگرام ہو۔ یہ ضروری ہے کہ ایک مثبت سکول کلچر تخلیق کرنے کے لئے اساتذہ کی فلاح و بہبود کی قدر  کی جائے اور ہر فورم پر اساتذہ کی حمایت کی جائے۔

تعلیم کے لیے نقصانات

 اساتذہ کی تدریسی عمل میں عدم دلچسپی کو دور کرنا نہ صرف طلبہ کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے بلکہ یہ تجربہ کار اور موثر اساتذہ کی بہترین کارکردگی کو برقرار رکھنے کے لیے بھی ضروری ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ کام کا ایسا ماحول پیدا کیا جائے جو اساتذہ کی فلاح و بہبود اور ملازمت کے اطمینان میں معاون ہو اور  عدم دلچسپی کو دور کرنا تعلیم میں برابری اور ترقی کو یقینی بنانے میں مدد کر سکتا ہے کیونکہ عدم دلچسپی زیادہ پسماندہ اسکولوں اور اقلیتی طلباء کی بڑی تعداد والے اسکولوں کے اساتذہ کو زیادہ متاثر کرتی ہے۔

حتمی خیالات

 ٹیچر برن آؤٹ اور طلباء کی کامیابی کے درمیان تعلق تعلیم کے میدان میں ایک پیچیدہ اور اہم موضوع ہے۔ اگرچہ اپنے پیشے میں عدم دلچسپی دکھانا اساتذہ کے لیے منفی نتائج کا باعث بن سکتی ہے لیکن طلبہ پر بھی اس کے منفی اثرات کو نظر انداز نہیں نہیں کیا جا سکتا ہے۔ تعلیم کی بہتری کے لئے اور اساتذہ کے لیے مثبت اور معاون کام کا ماحول پیدا کرنے کے لیے اساتذہ کی فلاح و بہبود ضروری ہے۔ اساتذہ کی فلاح و بہبود کو ترجیح دے کر، ہم تمام طلباء کے لیے ایک زیادہ یکساں اور ایک مؤثر تعلیمی نظام کا بنیاد رکھ سکتے ہیں۔

You May Also Like