آرکیٹیکچرل ڈیزائن میں رنگوں کی نفسیات کا اثر
- May 28, 2023
- 652
ہم رنگوں کی ایک ایسی دنیا میں گھرے ہویے ہیں ۔جس کا قریب سے معائنہ کرنے پر، ھمیں پتا چلتا ھے کہ زیادہ تر حصہ صرف تین بنیادی ٹونز میں پینٹ کیا گیا ہے- نیلے، پیلے اور سرخ، مختلف امتزاجات اور امتزاجوں میں، جن کے درجنوں شیڈز سے ہر ایک مانوس ہے۔
عمارتی ڈیزائن کی دنیا میں، رنگ اور اس کے تاثرات کا اہم کردار ہوتا ہے۔ کلر سائکولوجی کے مطابق ہر رنگ کے انسانی ذہن و جسم پر مختلف اثرات ہوتے ہیں۔ بلڈنگ ڈزائن میں رنگوں کے صحیح استعمال نے مکمل جسمانی اور ذہنی سکون کو تجربے سے ثابت کیا ہے اس ٹاپک میں کلر سائکالاجی کے تجزیاتی پہلو، اس کے استعمال کی ضرورت اور عمارت ڈیزائن میں اس کا کیا گیا تجربہ شامل ہے۔
پہلے بات کرتے ہیں رنگ نفسیات, اس کا مطالعہ ہمیں بتاتا ہے کہ ہر رنگ انسانی ذہن و جسم پر اپنا خاص اثر ڈالتا ہے۔ یہ اثرات جنوبی ایشیا، مصر، یونان، رومن امپائر اور دیگر بہت سارے تہذیبوں میں بھی مانے گئے ھیں۔ مثلاً سرخ رنگ عام طور پر جوانی، جذباتیت اور شوق کا رنگ ہوتا ہے۔ یہ لوہے کی قوت، قربانی اور جنگ کا رنگ بھی ہے۔ اسی طرح، زرد رنگ خوشی، امید اور توانائی کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، نیلے رنگ کو عقلمندی، ہمت اور آرام کا رنگ تسلیم کیا گیا ہے۔
صحیح رنگوں کا انتخاب، فضا میں حالات کو تبدیل کرنے کا ایک طریقہ ہوتا ہے۔ مثلاً، اگر ہم ایک کمرے میں سکون و آرام کا ماحول بنانا چاہتے ہیں تو ہم نیلے یا ہلکے سبز رنگ کو استعمال کر سکتے ہیں۔ دوسری طرف، اگر ہم فضا میں .تازگی اور حوصلہ افزائی کا احساس دلانا چاہتے ہیں تو ہم پھولوں کے رنگ جیسے گلابی یا پیلا کلر استعمال کر سکتے ہیں۔
عمارت کے ڈیزائن میں کلرز کا انتخاب آپکی جسمانی صحت کو بہتر بنا سکتا ہے، دلچسپی اور خوشحالی پیدا کر سکتا ہے، سکون، توانائی، اور پر عزم کرسکتا ہے ۔
وقت کے ساتھ ساتھ پاکستان میں گھروں کی تعمیر کے لیے آرکیٹیکچر اور ڈیزائن کی اہمیت بڑھتی جارہی ہے اور لوگ گھروں کی تعمیر میں اس پر خصوصی توجہ دیتے ہیں۔ گھر کی تعمیر سے پہلے ہی ان کے ذہن میں ایک خاکہ موجود ہوتا ہے کہ وہ کیسا گھر چاہتے ہیں اور تعمیر کے بعد اسے کس طرح سجانا چاہتے ہیں۔ آج کل ہمارے یہاں مشرقِ وسطیٰ کاتعمیراتی اور سجاوٹ کا انداز، خصوصاً مراکشی انداز، بہت پسند کیا جارہا ہے۔ ایک زمانہ تھا، جب گھر کے اندرونی کمروں کو ہی رہنے اور اُٹھنے بیٹھنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا، تاہم اب گھر کے صحن کو بھی اتنی ہی اہمیت دی جاتی ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم آپ کو بتائیںگے کہ آپ اپنے گھر کی تعمیر اور اس کی سجاوٹ کو کس طرح مراکشی انداز دے سکتے ہیں۔
شمالی افریقا میں واقع ملک مراکش، اپنے اندازِ تعمیر اور سجاوٹ کے لحاظ سے دنیا بھر میں منفرد شناخت رکھتا ہے۔ اس انداز سجاوٹ میں روشن، کھِلے کھِلے اور تیز رنگوں کو خصوصی اہمیت دی جاتی ہے۔ اگرآپ اپنے گھر کے صحن کو مراکشی انداز دینا چاہتے ہیں تو آپ کو روشن رنگوں کے کپڑے، رنگ برنگی چھتری، کشن، غالیچے،کم اونچائی والی میزیں اور کرسیاں، جیومیٹری سے مماثلت رکھنے والے ڈیزائن اور مراکشی لالٹین درکار ہوں گی۔یہ لالٹین مشرقی انداز کی ہوتی ہیں، جو دھات اور شیشے سے بنتی ہیں۔ یہ انتہائی رنگ برنگی ہوتی ہیں اور ان کے اندر اکثر موم بتی استعمال کی جاتی ہے، آپ چاہیں تو ان میں اپنی پسند کا بلب بھی لگاسکتے ہیں۔گھر کے صحن اور برآمدےکو مراکشی انداز دینے کے لیے بہترین انتخاب وہ گھر ہوتے ہیں، جن کی تعمیر میں گھر کی چھت کو اونچا رکھا جاتا ہے۔ کم اونچائی کی چھت میں لالٹین، چھتری اور دیگر چیزوں کا استعمال اتنا زیادہ اثر نہیں دِکھاتا۔ مراکشی انداز سجاوٹ میں مشرق کی جھلک بھی نظر آتی ہے۔ مراکشی ثقافت میں اتنے زیادہ رنگ اس لیے بھی جھلکتے ہیں کہ یہاں عرب، رومن، مشرقی اور خود شمالی افریقا کی ثقافت کا سنگم ہوتا ہے اور ان ساری ثقافتوں نے مراکش کو ایک متنوع اور خوبصورت رنگ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ ثقافت اور رنگ ان کی تعمیرات اور گھروں کی سجاوٹ میں بھی نظر آتا ہے۔
آج کے دور میں مکان کی تعریف صرف اینٹ ، سیمنٹ ،لکڑی سے بنے ڈھانچے تک ہی محدود نہیں ہے۔ اب آپ صرف تعمیر مکمل کرکے گھر کو گھر نہیں کہہ سکتے۔ اکثر ہم گھر میں بڑے بزرگوں سے سنتے ہیں کہ زمانہ بہت بدل چکا ہے۔ رہنے کھانے ، پینے ، پہننے اوڑھنےکے طریقہ بہت الگ ہوگئے ہیں ۔ پہلے کے وقت میں لوگ سادگی سے زندگی بسر کرنا پسند کرتے تھے۔لیکن آج کا دور فیشن کا ہے۔ جہاں لوگ اپنے ساتھ ساتھ گھروں کو بھی سجاتے ہیں۔ گھرکو منفرد بنانے اور اسے بہترین خصوصیات سے سجانے کے لیے لوگ پروفیشنل انٹیرئیر ڈیزائنر کی خدمات حاصل کررہے ہیں ۔اور ہم اس علم کو حاصل کرکے بطور پروفیشن اپنا سکتے ہیں ۔